ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی انٹیلی جنس کے وزیر محمود علوی نے مغربی ملکوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تہران پر عاید کی گئی پابندیاں نہ اٹھائی گئیں تو ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر مجبور ہوجائے گا اور اس کی ذمہ داری مغرب پر عاید ہو گی۔
محمود علوی نے مزید کہا کہ ہمارا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر کا فتویٰ ہے کہ جوہری ہتھیار تیار کرنا ‘حرام’ ہیں، مگر ایران کو مجبور کیا گیا تو ہمارے پاس جوہری ہتھیاروں کے حصول کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔ اس صورت میں ایران نہیں بلکہ غلطی مغرب کی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ایران کا جوہری ہتھیاروں کے حصول کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔
اتوار کے روز ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکا پر زور دیا تھا کہ وہ ایران پر عاید کی گئی تمام اقتصادی پابندیاں اٹھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکا ایران سے 2015ء کے معاہدے کی شرائط پرعمل درآمد چاہتا ہے تو اسے ایران پر عاید کی گئی اقتصادی پابندیاں اٹھانا ہوں گی۔
گذشتہ برس دسمبر میں ایرانی پارلیمنٹ نے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کے بعد عالمی جوہری معائنہ کاروں کے ملک میں داخلے پرپابندی کا بل منظور کیا تھا۔
اسی حوالے سے ایرانی انٹیلی جنس وزیر محمود علوی نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج کے ایک اہلکار نے محسن فخری زادہ کے قتل میں معاونت کی تھی۔ اس سے قبل ایران نے فخری زادہ کے قتل میں اسرائیل کو قصور وار قرار دیا تھا تاہم ایران نے اس واقعے پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔
شاید یہ پہلا موقع ہے کہ ایران نے تسلیم کیا ہے کہ جوہری سائنسدان فخری زادہ کو ایرانی فوج ہی کے ایک عہدیدار کی سہولت کاری کے ذریعے ہلاک کیا گیا۔