اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر مذہبی امورسردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ عازمین حج کے لیے بعض رہائشی عمارتیں حرم سے ساڑھے سات سے آٹھ 8 کلومیٹر دور ہیں، ایسے حجاج کو 30 سے 35 ہزار روپے واپس کیے جائیں گے۔ سعودی عرب سے واپسی پر وفاقی وزیر مذہبی امور نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ رواں برس کے عازمین حج کے لیے رہائشی عمارتیں گزشتہ دور حکومت میں حاصل کی گئی تھیں جبکہ عازمین حج کے لئے حاصل کی گئی بعض عمارتیں حرم سے ساڑھے سات سے آٹھ 8 کلومیٹر دور ہیں۔
وفاقی وزیر مذہبی امورکا کہنا تھا کہ عازمین حج کوٹرانسپورٹ کی بہتر سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔سہولیات کی فراہمی میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری اسکیم کے تحت جانے والے جن حاجیوں کو حرم سے دور رہائش گاہیں فراہم کی گئیں انہیں 30 سے 35 ہزار روپے واپس کئے جائیں گے۔ سعودی وزیر حج سے کہا ہے کہ پاکستانی عازمین حج کو منی میں زیادہ جگہ فراہم کی جائے اور ٹرینوں کے استعمال کے لئے اسٹیشنوں کے قریب رہائش گاہیں دی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عازمین حج کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔