لاہور (نمائندہ خصوصی) سانگلہ ہل میں سیاسی رنجش پر رکن صوبائی اسمبلی کی طرف سے پرائیویٹ مشنری استعمال کر کے کمیٹی کی اجازت اور نوٹسزجاری کئے بغیرہی 11 دکانیں مسمار کر نے کے خلاف دکانداروں کامال روڈ پراحتجاج، دکانداروں نے پلے کارڈ اٹھار کھے تھے جس پر چیئرمین مارکیٹ کمیٹی کی برطرفی اور دوبارہ دکانیں بنانے کی اجازت کا مطالبات درج تھے۔
مظاہرین نے بتایاکہ بلدیاتی الیکشن مین ان کے امیدوار کے خلاف کھڑاہونے پرذاتی بنا پر کارروائی کرتے ہوئے عرصہ 60 سالوں نے بنی دکانوں کو بغیر نوٹسز جاری کئے گرا دیا گیا۔ دکانوں میں لاکھوں روپے مالیت کا سامان بھی اندرہی تھا۔ جبکہ چیئرمین مارکیٹ کمیٹی ملک جعفرحسین نے مقامی ایم پی طارق باجوہ کے حکم پرالٹی دکانداروں کے خلاف ہی کارروائی کی۔
غلہ منڈی سانگلہ ہل میں گراہی جانیوالی دکانوں کے ساتھ مقامی ایم اے کی پارٹی کے دکانداروں کی دکانوں کو چھوڑ دیا گیا جس میں ہنگامہ آرائی کی گئی۔ مظاہرین نے بتایاکہ چیئرمین مارکیٹ کمیٹی ملک جعفر حسین اعوان نے سانگلہ ہل میں سینکڑوں سرکاری دکانوں کو فروخت کر کے سرکاری خزانے کو کرڑوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔ مظاہرن نے بتایا کہ فیصل آباد روڈ دکان نمبر 11 سے 14 کو فروخت کیا گیا۔ اور مارکیٹ میں بیشتر دکانداروں کی طرف سے دوگناہ کرایوں کی مدمیں بھی لاکھوں روپے ہڑپ کئے گئے جس پر سیکریڑی زراعت کے پاس اس کی انکوائری چل رہی ہے اور اس میں کرپشن ثابت ہونے پر اسے برطرف کر دیا گیا ہے جبکہ مقامی ایم پی اے طارق باجوہ اس کوسپورٹ کر رہا ہے جس کے باعث بر طرفی کے باوجود سیٹ پر براجمان ہے۔
دکانداروں نے پنجاب حکومت اور سیکریڑی زراعت سے مطالبہ کیاہے کہ گرائی جانیوالی دکانوں کی جگہ پردوبارہ دکانیں تعمیر کر کے کی اجازت دی جائے اور کرپٹ چیئرمین مارکیٹ کمیٹی ملک جعفراعوان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ مظاہرین نے بتایا کہ انہوں مارکیٹ کمیٹی کو 2016 تک کا کرایہ بھی اداکررکھاہے اور 14 ستمبر سے اب چارماہ گزر جانے کے باوجود انہیں واپڈاکی طرف سے بجلی کے بل بھی ماہانہ بنیادوں پرآرہے ہیں۔
جبکہ ان کی دکانیں چارماہ سے گرادی گئیں ہیں اور ابھی تک ملبہ اسی حالت میں پڑا ہے۔ دکانوں کی جگہ پرنہ تو کوئی پروجیکٹ شروع ہے اور نہ یہ روڈ کی تعمیرمیں رکاوٹ ہیں۔ جبکہ گرائی جانیوالی دکانوں کے ساتھ چیئرمین مارکیٹ کمیٹی کے قریبی عزیزوں اور مقامی ایم پی اے کی کے سپوٹران کی دکانیں موجود ہیں۔