صفائی کا ناقص انتظام ریلوے لائن کے قریب سرکلر روڈ پر قائم سکولوں میں پڑھنے والے طلباء وطالبات کو شدید دشواری
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) صفائی کا ناقص انتظام ریلوے لائن کے قریب سرکلر روڈ پر قائم سکولوں میں پڑھنے والے طلباء وطالبات کو شدید دشواری کا سامنا،ٹی ایم اے انتظامیہ کی غفلت کے باعث ریلوے اسٹیشن، جی پی او اور تھانہ سٹی کی طرف جانے والی سرکلر روڈ عرصہ دراز سے گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکی ہے نکاسی آب کا مناسب بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے متذکرہ روڈ معمولی بارش کے بعد گندے جوہڑ کی شکل اختیار کرجاتی ہے جبکہ قریبی دکانوں اور عمارتوں کا نکاسی کا گندا پانی پر سڑک پر کھڑا رہتا ہے اس طرح یہ سڑک ڈینگی کی افزائش نسل کا بہترین مرکز بھی ہے۔ اسی روڈ پر محلہ کریم پورہ میں سرکاری سکولز بھی ہیں جہاں شہر اور قریبی آبادیوں کے رہنے والے سینکڑوں طلباء وطالبات زیور تعلیم سے آراستہ ہونے کیلئے آتے ہیں۔ جگہ جگہ لگے گندگی کے ڈھیروں سے اٹھنے والی غلاظت معمولی ہوا کیساتھ اڑ کر سکولوں میں بھی طلباء وطالبات کا پیچھا کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ ان سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے آنے والے بچے اپنے ساتھ بیماریاں لیکر گھر جاتے ہیں اکثر بیمار رہنے کی وجہ سے ان بچوں کی پڑھائی کا بھی حرج ہوتا ہے جبکہ والدین کی بڑی تعداد اس گندگی کی وجہ سے اپنے بچوں کو ان سکولوں سے دور رکھنے پر مجبور ہیں۔اہل علاقہ نے بتایا کہ خاتون ٹی ایم او افسر کی تعیناتی کے بعد سے شہریوں کے مسائل میں اضافہ ہو چکا ہے مقامی چیف افسر ڈیوٹی میں توجہ نہیں دیتا۔ عرصہ دراز سے اس علاقہ میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں ،ٹی ایم اے انتظامیہ نے آج تک اہل علاقہ کو اس گندگی سے نجات دلوانے میں اپنا کوئی کردار ادا نہیں کیا بلکہ ٹی ایم اے کے ملازم اکثر کوڑا کرکٹ بھی اسی علاقہ میں پھینک جاتے ہیں۔شہریوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ اہم روڈ سے گندگی کے ڈھیر ختم کرواکے غفلت کے مرتکب ٹی ایم اے افسران کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ ……………………. ………………………..
جگہ جگہ تجاوزات نے شہریوں کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کردیا۔ ٹی ایم اے اہلکار اور ٹریفک وارڈن بھی شہریوں وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) جگہ جگہ تجاوزات نے شہریوں کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کردیا۔ ٹی ایم اے اہلکار اور ٹریفک وارڈن بھی شہریوں کیلئے آسانیاں پیدا کرنے میں ناکام ہوگئے۔ شہر کے مختلف اہم بازاروں میں بااثر افراد نے تجاوزات کئی گنا بڑھا لی ہیں۔ریل بازار، بلوچی گلہ، برتن بازار، موتی بازار اور مین بازار میں ناصرف خود سڑکوں پر بھی قبضہ جما رکھا ہے جبکہ بیشتر بااثر دکاندار مقامی ٹی ایم او آفس کے عملہ کی مبینہ ملی بھگت سے دکانوں کے آگے والی جگہ کو سب لائٹ کرتے ہوئے چھابڑی فروشوں، کپڑوں ، جوتوں کے سٹالز والوں سے ماہانہ کرایہ وصول کرتے ہیں۔ جگہ جگہ تجاوزات کی وجہ سے شہر اور گردونواح کے علاقہ سے خریداری کی غرض سے روزانہ آنے والے ہزاروں افراد بالخصوص خواتین اور بزرگوںکو بے پناہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ رستے کا حق مانگنے پر تجاوزات مافیا لوگوں کے گریبانوں پر ہاتھ ڈالنے سے بھی نہیں کتراتا جبکہ شریف آدمی کی کہیں سے شنوائی نہیں ہوتی۔ عام شہریوں نے میڈیا کے نمائندوں کو اپنی شکایات میں بتایا کہ مقامی ٹی ایم او آفس اپنی ذمہ داریاں پوریاں نہیں کررہا، عملہ کے اراکین عرصہ دراز سے مقامی دفتر میں تعینات رہ کر موجوں میں مصروف ہیں ۔ لاہوری دروازہ کے دکانداروں نے شکایات میں بتایا کہ یہاں چنگ چی رکشہ مالکان نے جگہ جگہ غیر قانونی اسٹینڈ بنا رکھے ہیں جبکہ بیشتر دکانداروں نے سرکاری روڈ کو مبینہ سب لائٹ کر کے اپنی دکانوں کے سامنے مچھلی اور دیگر اشیاء فروخت کروانے والوں کی ریڑھیاں لگوا رکھی ہیں جس کی وجہ سے اہم ترین روڈ پر ہر دس منٹ بعد ٹریفک بلاک ہوجاتی ہے ، ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ ٹریفک وارڈن بھی ٹی ایم اے اہلکاروں کی طرح فرضی کارکردگیوں میں مصروف ہیں جو ٹریفک میں رکاوٹ میں اصل امور کی جانب توجہ دینے کی بجائے کبھی کبھار علاقہ کا چکر لگاتے اورچند افراد کو ڈرا دھمکا کر چلے جاتے ہیں۔ عوامی، سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، کمشنر گوجرانوالہ، ڈی سی او گوجرانوالہ سے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔