ممبئی (جیوڈیسک) سنجو ایک ایسے شخص کی زندگی پر بنائی گئی فلم ہے، جو متعدد زندگیاں گزار رہا ہے۔ اس فلم میں منشیات کی لت میں مبتلا اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے سنجے دت کی زندگی کے پنہاں رازوں پر سے پردہ اٹھایا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق راج کمارہیرانی کی ہدایت میں سنجے دت کی زندگی پربننے والی فلم ’سنجو‘ نے ریلیز کے پہلے روز سےکھڑکی توڑ بزنس دیا اور فلم ریلیز کے ایک ہفتے بعد بھی اچھا بزنس دینے میں کامیاب جاری ہے۔ فلم میں مرکزی کردارادا کرنے والے اداکار رنبیر کپورکی اداکاری کو مداحوں کی جانب سے خوب سراہا جارہا ہے اور ان کے لیے اس فلم ان کی کرئیرکی بہترین فلم بھی قرار دیا گیا ہے۔
واضح رہے فلم ’سنجو‘ نے صرف 7 روز میں 200 کروڑ کا بزنس کرکے فلمی پنڈتوں کو حیران کردیا جب کہ فلم نے عامرخان کی تھری ایڈیٹس کا ٹوٹل بزنس سمیت متعدد ریکارڈ پاش پاش کردیے اور یہ 2 سو کروڑ کلب میں شامل ہونے والی رنبیر کپور کی واحد فلم بھی ہے۔
یہ فلم سنجے دت کی تلخ زندگی کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے۔ 29جولائی 1959 کو سنجے کی پیدائش کے بعد نرگس نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ ان کا حقیقی بیٹا بھی اپنی زندگی میں کیسے کیسے دشوار راستوں سے گذرے گا۔
فلم کے آغاز سے پہلے ڈائریکٹر راج کمار ہیرانی اور شریک مصنف ابھیجیت جوشی نے سنجے دت سے تفصیلی گفتگو بھی کرتے رہے ہیں۔ سنجے دت سے ان ملاقاتوں کا مقصد یہ جاننا تھا کہ ان کے بعض اعمال کے پیچھے کون سے عناصر کارفرما تھے۔ راج کمار ہیرانی کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’میں یہ جاننے کے لیے پرجوش تھا کہ اس کے بعض اعمال کے پیچھے کیا چیزیں کارفرما تھیں؟‘‘ تاہم ان کا کہنا تھا کہ فلم میں اٹھاون سالہ دت کی کہانی ان کی زبانی پیش نہیں کی گئی بلکہ یہ کہانی انہوں نے اپنے نقطہ ء نظر کے حوالے سے پیش کی ہے، ’’اب یہ لوگ طے کریں گے کہ سنجے دت حقیقی روپ کونسا ہے؟‘‘
سنجے دت کی قسمت کا ستارہ اسی کی دہائی میں چمکنا شروع ہوا تھا، جب انہوں نے ایکشن فلموں کے کئی خطرناک سین خود ہی سرانجام دیے تھے۔ یہی مشکل اور خطرناک اسٹنٹ کرنے کی وجہ سے انہیں ’ڈیڈلی دت‘ کے نام سے پکارہ جانے لگا تھا۔ لیکن شہرت کے ساتھ ساتھ یہ اسٹار کوکین اور ہیروئن جیسی منشیات کا عادہ بھی ہو چکا تھا۔ سنجے دت کے بقول ان کا والدہ نرگس دت کے انتقال کا دکھ ان کے لیے اس قدر شدید تھا کہ انہوں نے ڈرگز کا استعمال شروع کر دیا تھا۔ سنجے نے بہت چھوٹی عمر سے سگریٹ پینی شروع کر دی تھی ان کے پاپا سنیل دت کا کہنا تھا کہ جب کوئی پروڈیوسر یا ڈائریکٹر گھر آتے تو سنجے ان کے چھوڑے ہوئے سیگریٹ پی جاتے۔
سنجے نے اپنے کئی انٹرویوز میں کھل کر تسلیم کیا کہ انہوں نے ہر طرح کے ڈرگز لیے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بیماری کی طرح ہے۔ سنجے نے ایک ٹی ی وی شو پر بتایا تھا ایک دن میں سو کر اٹھا تو پاس میں ایک نوکر کھڑا تھا میں نے کہا بھوک لگی ہے کچھ کھلا دو تو نوکر کی آنکھوں میں آنسو آ گئے میں نے وجہ پوچھی تو اس نے کہا کہ آپ دو دن بعد اٹھے ہیں میں نے آئینہ دیکھا میرا منہ سوجا ہوا تھا اور بال بکھرے ہوئے تھے۔‘ مجھے لگا کہ میں مر جاؤں گا میں اپنے والد کے پاس گیا اور ان سے کہا کہ مجھے آپ کی مدد چاہیے انہوں نے مجھے ممبئی کے بِرج کینڈی ہسپتال میں بھرتی کروادیا۔‘
سنجے دت کی فلمیں ’جیتے ہیں شان سے‘ اور ’قانون اپنا پنا‘ نے بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی شہرت حاصل کی۔ اسی طرح نوے کی دہائی میں سنجے دت کی فلموں ’ساجن‘ اور ’کھل نائیک‘ نے باکس آفس پر دھوم مچا دی تھی۔ اس فلم میں سنجے دت کی تین شادیوں اور ان کی گرل فرینڈز کے کردار پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس کے علاوہ سنجے دت کے اپنے والد سنیل دت کے ساتھ مشکل تعلقات کو بھی موضوع بنایا گیا ہے۔ سنجے کی زندگی میں کئی لڑکیوں کے بعد رچا شرما آئیں اور 1987 میں انہوں نے شادی کر لی۔ ان دونوں کی ایک بیٹی ہوئی اور پھر رچا کو برین ٹیومر ہو گیا اور وہ امریکہ شفٹ ہوگئیں۔
نام فلم کے بعد سنجے کی کئی فلمیں ناکام رہیں اور پھر 1991 میں ان کی فلم ’ساجن‘ نے دھوم مچا دی۔ اسی دوران رچا اور سنجے کے درمیان دوریاں بڑھنے لگیں اور مادھوری کے ساتھ ان کا نام جوڑا جانے لگا۔ اب تک کی کہانی دت خاندان کے کئی پرانے آڈیو اور ویڈیوز انٹرویوز اور دستاویزی فلم سے لی گئی تھی لیکن سنجے دت کی کہانی کے سب سے اہم ورق ابھی الٹنے باقی ہیں۔
یاد رہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کافی عرصہ جیل بھی کاٹی ہے، سنجے دت کو سن 2006 میں ممنوعہ اسلحہ رکھنے کے جرم میں چھ برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت میں استغاثہ نے مؤقف اختیار کیا کہ سنجے دت کو یہ ممنوعہ اسلحہ سن 1993 کے ممبئی بم دھماکوں میں ملوث جرائم پیشہ گروہ نے فراہم کیا تھا۔ انہوں نے سن 2007 میں ڈیڑھ برس کی قید کاٹی تھی کہ اعلیٰ عدالت میں اپیل دائر ہونے کے بعد ضمانت پر رہا کر دیے گئے۔ مارچ سن 2013 میں بھارتی سپریم کورٹ نے ماتحت عدالت کی سزا کا فیصلہ بحال رکھتے ہوئے اُن کی آخری اپیل کو بھی مسترد کر دیا۔ سپریم کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے یہ کرم اُن پر کیا کہ سزا میں ایک سال کی کمی کرتے ہوئے قید کی مدت چھ کے بجائے پانچ برس کر دی۔
سپریم کورٹ سے اپیل خارج ہونے کے بعد سنجے دت دوبارہ جیل پہنچا دیے گئے تاکہ وہ پانچ برس سزا کے بقیہ ساڑھے تین سال جیل میں گزار سکیں۔ اب اُن کو اچھے چال چلن اور برتاؤ کے تناظر میں آٹھ ماہ قبل رہائی دے دی گئی ہے۔
سنجے نے 130 سے زیادہ فلمیں کی ہیں اور اب خود ان کی زندگی پر فلم بن رہی ہے جس کا نام ہے سنجو اور اس فلم میں رنبیر کپور سنجے کا کردار نبھا رہے ہیں۔
فلم نے پہلے روز 34 کروڑ 75 لاکھ بھارتی روپے، دوسرے روز38 کروڑ 60 لاکھ روپے، تیسرے روز 46 کروڑ 71 لاکھ روپے، چوتھے روز 25 کروڑ 35 لاکھ روپے، پانچویں روز 22 کروڑ 10 لاکھ روپے، چھٹے روز 18 کروڑ 90 لاکھ روپے اور ساتویں روز 16 کروڑ 10 لاکھ روپے کا بزنس کرکے مجموعی طور پر 202 کروڑ 51 لاکھ بھارتی روپے کی کمائی کی ہے۔
ذرائع کے مطابق فلم کی اجازت دینے سے قبل سنجے دت کی ٹیم نے فلم سنجو کی انتطامیہ سے کافی طویل مذاکرات کیے جس کے بعد دونوں کے معاملات 9 سے 10 کروڑ میں طے ہوئے جبکہ باکس آفس پر ہونے والے بزنس میں بھی حصہ طے کیا گیا، جس کے کے بعد ہی فلم کے ڈائریکٹر ودھو ونود چوپڑا اور ڈائریکٹر راجکمار ہیرانی کو سنجے دت کی زندگی تک رسائی مل سکی۔