سانوں کو تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کیلئے انتظامات فوری طور پر مکمل کئے جائیں

جھنگ : ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر راجہ خرم شہزاد عمرنے کہا ہے کہ گندم کی سرکاری خریداری کیلئے ضلع میں بنائے گئے سنٹرز پر زمینداروں اور کسانوں کو تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کیلئے انتظامات فوری طور پر مکمل کئے جائیں انسپکشن کے دوران اگر کسی سنٹر پر پینے کا پانی ،سایہ ،کرسیاں ،ٹائلٹ اور دیگر ضروری سہولیات میسر نہ پائیں گئی تو متعلقہ عملہ کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔

یہ بات انہوںنے ضلع میں گندم کی سرکاری خریداری کے کام کا جائزہ لینے سے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ڈی او سی ،ای ڈی او زراعت،ڈی او زراعت،اسسٹنٹ کمشنرز،ڈی ایف سی ،ڈی او انٹر پرائزرز،ریونیو افسران، محکمہ فوڈ ،پولیس،لائیوسٹاک اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران و عملہ نے شرکت کی۔ڈی سی اونے کہا کہ موسم بہتر ہونے کی صورت میں 20اپریل2014ء سے تمام خریداری مراکز پر بار دانہ کی تقسیم کا کام شروع کر دیا جائیگا جو 8بوری فی ایکڑ کے حساب سے خسرہ گرداوری کی روشنی میں کسانوں کو تقسیم کیا جائیگاجس میں گندم بھر کر اسے تین دن کے اندر خریداری سنٹر پر پہنچانا ضروری ہوگا اور یہ باردانہ ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ دو سو بوری تک دیا جا سکے گا۔انہوںنے خریداری سنٹر پر متعین کئے گئے عملہ کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ خریداری سنٹرپر زمینداروں اور کسانوں کو بلاوجہ تنگ نہ کریں اور ادائیگی کے کام کوبھی بروقت یقینی بنائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کسی اہلکار کو خصوصی رو رعایت ،چٹ/اثر رسوخ اور سفارش پر باردانہ تقسیم کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائیگی۔

انہوںنے اسسٹنٹ کمشنروں کو ہدایت کی کہ وہ خریداری سنٹر کا معائنہ کرکے باردانہ کی تقسیم اور زمینداروں /کسانوں کیلئے فراہم کردہ تمام ضروری سہولیات کو یقینی بنائیں اور اپنے پاس تمام سنٹرز پر خرید کی جانے والی گندم کا ٹارگٹ، بادانہ کی روزانہ کی بنیاد پرتقسیم ، سٹاک پوزیشن و دیگرضروری ریکارڈکے بارے معلومات ہونا اور ضلع سے باہر بھجوائی جانے والی گندم پر کڑی نظر رکھنا ضروری ہوگا۔انہوںنے کہا کہ زمینداروں اور کسانوں کی سہولت کیلئے تمام خریداری مراکز پر پٹواری اور نائب تحصیلدار ہمہ وقت حاضر رہیں گے تاکہ خسرہ گرداوری کے حصول میں کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔انہوںنے سختی سے ہدایت کی کہ سرکاری باردانہ آڑھتیوں کو استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے اور اس ضمن میں مشتری منادی کروائی جائے کہ جب تک سرکاری ٹارگٹ پورا نہیں کر لیا جاتا اس وقت تک کوئی آڑھتی گندم خریدکر کے سٹور نہیں کر سکے گا۔

انہوں نے لیبر آفیسر کو ہدایت کی کہ تمام خریداری مراکز پر نصب کئے گئے کنڈوں پر وزن کے پیمانوں کو چیک کرکے ہر لحاظ سے درست رکھا جائے اور 101کلو وزن کے حساب سے گندم خرید کی جائے۔ ا نہوںنے کہا کہ تما سنٹرز پر بورڈ/فلیکس آویزاں کئے جائیں جن پر وزن،ریٹ ،لیبر چاجز اور ٹائمنگ سے متعلق تحر یرواضع ہو ۔انہوںنے کہا کہ خریداری سنٹرز پر سیکورٹی کے پیش نظر پولیس جوان بھی تعینات کئے جائینگے اور اربن ایریا میں واقع مراکز پر ٹریفک کے نظام کو درست رکھنے کیلئے ٹریفک پولیس عملہ بھی اپنی خدمات انجام دے گا۔انہوںنے ڈی او انٹر پرائز رز کو سختی سے ہدایت کی کہ اجلاس میں شرکت نہ کرنیوالے متعلقہ اہلکاران کوفوری طور پر شوکاز نوٹس بھجوایاجائے۔ اس موقع پر ڈی ایف سی چوہدری عبدالغفور نے بتایا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے مقرر کئے گئے ٹارگٹ کے مطابق اس سال ضلع میں سرکاری سطح پر ایک لاکھ71ہزارمیٹرک ٹن(17لاکھ10ہزار بوری) گندم خرید ی جائیگی موسم کی خرابی اور بارشوں کی وجہ سے کٹائی میں تاخیر کے باعث 20اپریل 2014ء سے باردانہ کی تقسیم کا کام شروع ہوگا۔انہوںنے بتایا کہ ضلع میں خریدار ی گندم کیلئے 15سنٹر قائم کئے گئے ہیں جس میں تحصیل جھنگ کے سات،شورکوٹ چار،احمد پور سیال تین اور اٹھارہ ہزاری کا ایک سنٹر شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ان خریداری مراکز پر سرکاری عملہ اور لیبر کی تعیناتی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔

انہوںنے تفصیل میں بتایا کہ خریداری سنٹر جھنگ سیٹIپر 9ہزار،جھنگ سیٹIIگیارہ ہزار،جھنگIIIنو ہزار،چک کوڑیانہ 21ہزار،وریام والا،75سو،رستم سرگانہ7ہزار،موچی والا55سو،چک 170سات ہزار،شورکوٹ سٹی 13ہزار،شورکوٹ کینٹ7ہزار،شاہ جیونہ17ہزار،گڑھ موڑ18ہزار،احمد پور سیال17ہزار،کوٹ بہادر16ہزار اور اٹھارہ ہزاری مرکز پر 6ہزار میٹرک ٹن گندم خرید کی جائیگی۔ اس ضمن میں حکومت پنجاب کی ہدایت کے مطابق چھوٹے زمینداروں کو ترجیح دی جائیگی اور یہ ٹارگٹ کھیتوں سے خریداری مراکز تک لائی جانے والی گندم کے آخری دانہ خریدنے تک مکمل کیا جائیگا۔