لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) انٹرنیشنل پلیئرز ڈیولپمنٹ کی ذمہ داری ثقلین مشتاق کو سونپنے کا امکان بڑھ گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق اسپنر نئے ہائی پرفارمنس سسٹم کا حصہ بنیں گے،انھوں نے انٹرویو بھی دے دیا ہے، سلیکشن کمیٹی کا کوارڈینیٹر محمد اکرم کو مقرر کیے جانے کی بازگشت سنائی دینے لگی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ اسٹرکچر کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے کے پلان پر عمل درآمد کا آغاز ہوچکا، نیشنل اکیڈمیز کی جگہ ہائی پرفارمنس سسٹم متعارف کراتے ہوئے 15 اپریل کو جاری کردہ اشتہار میں ڈائریکٹر، ہیڈ کوچنگ، انٹرنیشنل پلیئرز ڈیولپمنٹ اور آپریشنز منیجر کی اسامیوں کیلیے 29اپریل تک درخواستیں طلب کی گئیں تھیں، پہلے سے ہی منتخب افراد کو لانے کیلیے رسمی کارروائی پوری کرنے کی خاطر شرائط میں نرمی بھی رکھی گئی، انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے سابق ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس ڈیوڈ پرسنز کو جز وقتی کنسلٹنٹ مقرر کرنے کا فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا تھا، سابق ٹیسٹ کرکٹر ندیم خان کو ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس تعینات کرنے کا باضابطہ اعلان بھی کردیا گیا، ذرائع کے مطابق ثقلین مشتاق کو ہیڈ آف انٹرنیشنل پلیئرز ڈیولپمنٹ مقرر کے جانے کا امکان روشن ہے۔
اس اسامی کیلیے لیول تھری کوچنگ کورس کی شرط رکھی گئی ہے، امیدوار کیلیے لازمی ہے کہ کوچنگ کورس کے ساتھ سابق انٹرنیشنل کرکٹرہو اور 5سال بین الاقوامی کرکٹرز کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ رکھتا ہو، ٹیلنٹ کی نشاندہی اور کرکٹرز کو قومی ٹیم کیلیے تیار کرنا اس کی ذمہ داریاں ہوں گی۔
ثقلین مشتاق ماضی میں سعید اجمل کے بولنگ ایکشن کی اصلاح کیلیے معاونت ضرور کرتے رہے لیکن کبھی باضابطہ طور پر پی سی بی سے منسلک نہیں رہے،البتہ دیگر کئی ممالک ’’دوسرا‘‘ کے موجد سابق پاکستانی اسپنر کی خدمات حاصل کرتے رہے ہیں، دوسری جانب سابق کرکٹر بازید خان کو بھی ہائی پرفارمنس سسٹم میں اہم ذمہ داریاں سونپے جانے کاامکان ہے، ندیم خان نے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس مقررکیے جانے کے بعد قومی سلیکشن کمیٹی کے کوارڈینیٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ذمہ داری سنبھالنے کے لیے سابق فاسٹ بولر محمد اکرم مضبوط امیدوار ہیں۔