کراچی (جیوڈیسک) کراچی میں اردو کے نامور شاعر، ادیب اور نقاد علی سردار جعفری کے سو ویں سالگرہ آج منائی جا رہی ہے۔ 1913 میں اترپردیش میں پیدا ہونے والے انقلابی شاعر علی سردار جعفری ترقی پسند تحریک سے وابستہ تھے۔
ان کی شاعری جہاں مزدور اور کسان کی حمایت کا اعلان ہے وہیں اہل بیت کی مدح سرائی بھی جذب و جنوں میں ڈوبی نظر آتی ہے۔ سامراجی لڑائی، انقلاب روس اور جشن بغاوت ان کی مشہور باغیانہ نظمیں ہیں۔
ساتھی ہی کربلا ایک رجز اور آتا ہے کون شمع امامت لئے ہوئے جیسے شاہ کار بھی ان ہی کے قلم سے نکلے ہیں۔ 1944 میں سردار جعفری کا پہلا مجموعہ کلام “پرواز” منظر عام پر آیا۔
اس کے بعد ان کے کئی شعری مجموعے شائع ہوئے جن میں اک خواب اور، پتھر کی دیوار، خون کی لکیر، لہو پکارتا ہے اور نئی دنیا کو سلام شامل ہیں۔ سردار جعفری کا کلام فلموں میں بھی کافی استعمال کیا گیا ہے۔
ادب کے شعبے میں گراں قدر خدمات پر انہیں کئی اعزازات سے بھی نوازا گیا جن میں بھارت کا گیان پتھ ایوارڈ، پدم شری کا لقب اور پاکستان کی جانب سے “اقبالیات” پر گولڈ میڈل بھی شامل ہیں۔ اردو کا اس نامور شاعر، ادیب اور نقاد کا انتقال سن 2000 میں ممبئی میں ہوا۔