موت اس کی ہے کرئے جس کا زمانہ افسوس یوں تو دنیا میں سبھی آئے ہیں مرنے کیلئے
آہ ہا! خورشید اعظم تیرے جانے سے تھوراڑ تیسری دفعہ پھر سے یتیم ہو گیا ہے ایک تو جب مرحوم سردار عمر حیات جیسا چراغ ہم سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بجھ گیا اوردوسرا جب مرحوم سردار آفتاب احمد خان ایڈوکیٹ جیسی نڈر ،شخصیت کا تارہ ہم سے جدا ہوا ۔عمر و آفتاب آج ہم میں نہیں لیکن آج بھی ہم میں اپنے نام کردار کام زندہ چھوڑ گئے جو تا حیات دلوں میں زندہ رہیں گئے۔لکھتے لکھتے عجیب سی کیفیت طاری ہے ۔ آنکھیں نم دل اداس اے رب تعالی تیری پسند بھی کیا خوب تھی۔
راقم پچھلے کچھ ماہ سے راولپنڈی میں مقیم تھا ویسے سوشل میڈیا پر تو تھوراڑ شہر کی تعمیر و ترقی نظر آرہی تھی ۔لیکن ٹھیک تین ماہ بعد جب راقم تھوراڑ شہر کی طرف آیا تو بازار کی تعمیر و ترقی دیکھ کر ایک دم صدر انجمن تاجران تھوراڑ سردار خورشید اعظم کانام ذہن میں گردش کرنے لگا ۔اس عظیم شخصیت نے صدر انجمن تاجران تھوراڑ منتخب ہونے کے بعد تاجر برادری سے اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا جس میں راقم بھی موجود تھا مرحوم نے صرف تھوراڑ شہر کیلئے وہ کام کر دکھایا جس کی کوئی مثال نہیں ملتی اور نہ ہی شاید کبھی مل پائے ۔راقم کی دلی خواہش تھی کہ کسی دن فراغت کے بعد صدر انجمن تاجران تھوراڑ سے طویل لسٹ کے بعد الفاظ کا چنائو کسی تحریر کی صورت میں کروں گا لیکن خدا کو یہ منظور نہ تھا اور راقم کی یہ خواہش حسرت ہی رہ گئی کہ حیات میں لکھ نہ سکا ۔
ان حسرتوں سے کہہ دو کہیں اور جا کے بسیں اتنی جگہ کہاں ہے دل داغ دار میں
7نومبر 2017 کی شام کو تھوراڑ بازار سے کسی صاحب کی کام کے حوالے سے ایک کال موصول ہوئی اور بات ختم ہوتے ہی ساتھ بتایا کہ خورشید صاحب کا حادثہ ہوا ہے ۔حالت کافی تشویش ناک بتائی جا رہی ہے دریں اثناء تھوراڑ بازار میں ایمبولینس کا ہوٹر بجا اور کچھ ہی لمحوں میں ایمبولینس راقم کی نظروں کے سامنے اندروٹ روڈ سے راولا کوٹ کی طرف تیزی سے جاتے دیکھائی دی لیکن خدا کو یہی منظور تھا کہ 7نومبر 2017کے خورشید کے ڈھلنے کے ساتھ ہمارا خورشید بھی ہم سے چھن گیا موت کی خبر سن کر کئی سوالوں نے جنم لیا کہ انسان کی روح اتنے جلدی پرواز کر سکتی ہے کہ اسے خود بھی خبر نہ ہو کہ وہ اب اس دنیا کاحصہ نہ رہا ہے کیا مرنا اتنا آسان ہیکہ انسان اس دنیا سے ایک دم بیگانہ ہو جاتاہے نہ جانے کیوں جب بھی تھوراڑ کیلئے کوئی شخص مثبت سوچ لے کر آگے منزل کی طرف بڑھ رہا ہوتا ہے تو رب کی ذات اسے اپنے پاس بلا لیتی ہے ۔بہر حال موت بر حق ہے ۔
ابھی ہم اہلیان تھوراڑ مرحوم عمر حیات اور سردار آفتاب احمد خان کے جانے کا غم ہی نہ بھر پائے تھے کہ خدا نے ہم سے سردار خورشید اعظم کی شکل میں ایک اور جلتا چراغ بجھا دیا ۔جو ہر وقت اپنے لوگوں کے مسائل لے کر ادھر ادھر چلتا پھرتا تھا کبھی اپنے کام سے جاتے نہ دیکھائی دیا ہر وقت دوڑ میں لگے رہتے مرحوم کچھ عرصہ قبل صدر انجمن تاجران تھوراڑ منتخب ہوئے تھے مجھے یاد ہیکہ جس جمہوری انداز میں الیکشن لڑ کر صدر انجمن تاجران تھوراڑ منتحب ہوئے شاید اس کی مثال کہیں اور ملتی ہے ۔کیوں کہ سردار خورشید اعظم نام جیسا ایک شخص تاجر برادری کیلئے کسی مسیحا سے کم بن کر سامنے نہیں آیا بلکہ اس سب میں سردار خورشید اعظم مرحوم کا رول تھا بلکہ عرصہ 25سال اور تاجر برادری کو جمہوری طریقے سے اپنا رہنما چننے کا موقع ملا تھا مجھے یاد ھیکہ جب مرحوم سردار خورشید اعظم تاجر برادری کے الیکشن کروانے کیلئے تمام طرح کا ورک کر چکے تھے تو بس رسمی کاروائی ہی رہتی تھی تو ان کے مخالف مد مقابل امیدواران مرحوم بڑھتی مقبولیت کو دیکھ کر میدان میں کانٹے دار مقابلہ کرنے کے میدان چھوڑنے میں ہی عافیت سمجھ کر آئیں بائیں شائیں سے کام لیا شاید انکو اپنی شکست سامنے نظر آرہی تھی آتی کیوں نا !عرصہ 25سال سے کسی کو تاجر برادری کا احساس کیوں نہ ہوا ہوتا بھی کیوں؟ آوہ کی بگڑا تھا خیر جانے دیا۔
اپنے میں سردار خورشید اعظم جیسا جوان نمبر دار اورجمہوری طریقے سے الیکشن لڑ کر منتخب ہو کر تھوراڑ شہر کے مین چوک میں تاجر برادری سے خطاب کے دوران تاجر کے حقوق سمیت تھوراڑ شہر کو خوبصورتی اور تعمیر و ترقی کا عزم کرتا ہے ۔اس میں چونکہ راقم بھی موجو د تھا اور راقم نے پھر دیکھا کہ اتنے قلیل عرصے میں سردار خورشید اعظم نے بطور صدر انجمن تاجران تھوراڑ اپنا لوہا منوانے میں کامیاب ہو گئے اور سب سے بڑھ کر خدا کی ذات نے سردار خورشید اعظم کو ان کے مطابق بخش کر وہ سب کچھ کر گئے جو وہ کرنا چاہتے تھے لیکن کاش اگر مرحوم کچھ اور عرصہ زندہ رہتے تو تھوراڑ کیلئے وہ مزید بھی کچھ کر پاتے لیکن اللہ تعالی نے مزید مہلت نہ دی بے شک موت یقینا ہے ۔لیکن افسوس بے حد افسود خدا نے ان کو جلد ہی اپنے پاس بلا لیا۔ مرحوم نا صرف تاجر برادری کے نمائندہ تھے بلکہ ہر کسی کے مسئلے کو چاہے عام شہری کا ہو یا کسی تاجر کا پھر کسی ٹرانسپوٹر کا وہ اول میں ہو کر مسئلہ حل کرتے تھے سردار خورشید اعظم نے قلیل عرصے میں تھوراڑ شہر کا نقشہ بدل کر رکھ دیا تھا ۔مرحوم کے عوامی ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک دفعہ راقم نے سردار خورشید اعظم کو بطور صدر انجمن تاجران تھوراڑ شاپ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کا کہا تو مرحوم نے یہ کہ کر معزرت کر لی کہ کل صبح راولاکوٹ عدالت میں پیشی کے حوالے سے جانا ہے ۔
سڑک کی پختگی ہو یا تجاوزات بخلاف آپریشن ہو یا سوریج کے نظام کی بہتری یاتھوراڑ شہر کی لائٹ کا معاملہ ہو یا بازار کی صفائی ستھرائی کا کام ہو یا مرمت ان سب کاموں میں صدر انجمن تاجران تھوراڑ سردار خورشید اعظم ذاتی دلچسپی لے کر کام کرتے تھے اگر راقم تھوراڑ شہر کی سڑک کی پختگی کا کریڈٹ مرحوم کو دے تو اس میں بے جا نہ ہوگا اگر چہ یہ منصوبہ ایشیا ء ترقیاتی بنک کی طرف سے دیا گیا تھا لیکن جس حکمت عملی سے سردار خورشید اعظم نے ایک منظم طریقے سے پہلے تھوراڑ شہر کی پختگی کا کام کر وایا سردار خورشید اعظم صدر انجمن تاجران تھوراڑ منتخب ہونے کے بعد مندرجہ بالا تمام کام انکی اولین تر جیح رہی ، مرحوم تھوراڑ کا قیمتی اثاثہ تھے انکے جانے سے جو خلا پیدا ہوا وہ شاید ہی صدیوں تک پور ا ہو سکے ۔ مرحوم کی خدمات کو تاجر برادری ہو یا ٹرانسپورٹران ہمیشہ اچھے الفاظ میں یادرکھیں گے ۔
خورشید نام کا ہی خورشید نہیں تھا بلکہ کام کا بھی خورشید تھا ہمیشہ خوش اخلاق ، نرم گفتار، مثبت تعمیری سوچ والا آج ہم میں نہیں لیکن انکا کردار ،
کام اور نام ہمیشہ زندہ رہے گا ۔ سردار خورشید اعظم 7نومبر 2017کی شام کو ایک حادثہ میں ہم سے جدا ہوا مرحوم کی یوں ناگہانی موت کا سن کر پورے علاقے میں کہرام مچ گیا مرحوم کو 8نومبر کی شام کو انکے آبائی گاوں تھوراڑ (مورین، جاوا) کے مقام پر ہزاروں کی تعداد میں آہوں و سسکیوں میں سپرد خاک کر دیا گیا اس دن پورے علاقے کی فضا سوگوار رہی ۔ مرحوم کی نماز جنازہ میں آزاد کشمیر سے آئے ڈسٹرکٹ و سیشن ججز ، قاضی صاحبان انتظامیہ تاجر برادری وکلا سول سوسائٹی عرض ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور مرخوم کو اچھے الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ۔ نماز جنازہ میں عوام کا جم غفیر اور ہر ایک آنکھ اشکبار تھی اسی روز تھوراڑ کے تاجر برادری نے سوگ کا اعلان کر کے کاروبار زندگی کو معطل کیئے رکھا۔
آخر میں راقم سردار انجمن تاجران تھوراڑ سردار خورشید اعظم کی خدمات پر خراج عقیدت پیش کر تا ہے اور امید ظاہر کرتا ہے کہ جو شمع مرحوم نے جلائی تھی اسکو اہلیان تھوراڑ تھام کر مرحوم کا بقیہ ماندہ مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گے اورراقم دعا گو ہے کہ اللہ پاک صدر انجمن تاجران تھوراڑ خورشید اعظم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے ، آمین۔ بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رُت ہی بدل گئی اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا