راولپنڈی: مسلم کانفرنس کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل، مجاہد اول کے دیرینہ ساتھی اور سابق مشیر انسانی حقوق سردار محمد طاہر تبسم نے پارٹی قیادت کی غیر نظریاتی پالیسیوں، من مانی روش اور غرور و خود غرضی کے اصولی اختلاف اور سردار عتیق کے بیٹے کی سیاسی کاموں میں بے جا مداخلت سے دلبرداشتہ ہو کر پارٹی کے عہدے اور بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
سردار طاہر تبسم کا شمار سردار عتیق احمد خان کے انتہائی قریبی اور با اعتماد ساتھیوں میں ہوتا ہے، نے صدر جماعت کو دئیے گئے استعفیٰ میں کہا ہے کہ مسلم کانفرنس اپنے نظریاتی نصب العین، ریاستی تشخص اور سیاسی کردار سے دور ہٹ چکی ہے ۔کوئی ٹھوس طے شدہ جامع پالیسی سرے سے نہیں ہے۔ سردار عتیق نے سیاسی اغراض اور ذاتی مفادات کی خاطر جماعت اور اسکے کارکنوں کا کئی مرتبہ سودا کیا ہے اور پارٹی کو اپنے اقتدار اور لوٹ مار کیلئے دولخت کرکے اسکے نظریاتی و ریاستی کردار کا خاتمہ کردیا ہے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے ،حکومت اور پارٹی میں کرپشن، اقربہ پروری اور ناانصافی کو پروان چڑھا کر پارٹی کے جانثار اور مخلص کارکنوں کے جذبات کا خون کیا ہے جبکہ پرویز مشرف کی بے جا حمایت کرکے جمہوریت کی بیخ کنی کی ہے اور پارٹی کو گھر کی لونڈی بنا کر رکھ دیا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا ہے سردار عتیق نے سیاسی کام چھوڑ کر جادو ٹونے کے ذریعے مخالفین کو فتح کرنے کا غیر اسلامی مکروہ دھندا شروع کر رکھا ہے جبکہ پارٹی سیکریٹریٹ کا آدھا حصہ کرائے پر دیکر اپنی دلچسپی ختم کردی ہے۔ سردار طاہر تبسم نے کہا ہے کہ مخلص کارکنوں کے بجائے خوشامدیوں اور نودولتیوں و اجنبی لوگوں میں بلا مشاورت بھاری رقوم کے عوض اہم عہدے بانٹ دیئے ہیں۔جماعت میں میرٹ کے بجائے لین دین کی پالیسی شروع کر رکھی ہے جسکی وجہ سے کارکن مایوس ہوکر گھروں میں بیٹھ گئے ہیں یا تیزی سے دوسری جماعتوں میں شامل ہورہے ہیں۔
سردار عتیق نے دستور اور منشور میں من پسند غیر آئینی تبدیلیاں کرکے اس کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔ جس کے بعد رئیس الاحراراور مجاہد اول کا نظریاتی ورثہ ختم ہوچکا ہے۔ انہوں نے افسوس کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو عملاًعثمان علی کے سپرد کردیا گیا ہے۔ جس سے کارکنوں کی بے عزتی کے علاوہ کچھ نہیں آتا جسکی وجہ سے باغیرت اور نظریاتی کارکن مسلم کانفرنس سے بیزار ہوچکے ہیں۔
سردار طاہر تبسم نے کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت بہادر اور جنگجو سدھن ،راجپوت ، مغل و جاٹ قبائل کی کردار کشی کی جارہی ہے تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی مہم جاری کی گئی ہے۔ عظیم قومی ہیرو اور قائد اعظم ثانی غازی ملت سردار ابراہیم خان کی کردار کشی ہورہی ہے جسکے بعد پارٹی کا ریاستی تشخص ختم ہو چکا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سردار عتیق مسلم کانفرنس کی صدارت سے استعفیٰ دے کر پریذیڈیم کونسل قائم کریں اور اربوں روپوں کے پارٹی فنڈز کا حساب دیں ۔سردار طاہر تبسم نے کہا کہ وہ تاریخ اور تاریخی حقائق کو مسخ نہیں ہونے دیں گے اور اصل حقائق کو عوام میں لانے کیلئے دیگر دانشوروں کے تعاون سے قلمی جہاد کرینگے اور ماضی کی جعل سازیوں کو بے نقاب کرکے دم لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انکی خواہش تھی کہ وہ مجاہد اول کی زندگی میں انکی جماعت نہ چھوڑیں لیکن جماعت اور اسکے نظریہ کہیں نظر نہیں آرہا محض اوچھل کود ہو رہی ہے۔انکے بیٹے کی برق رفتاری اور حرص و عجلت کے غیر سیاسی فیصلوں کی وجہ سے وہ مجبور ہوکر مسلم کانفرنس اور اپنی تیس سالہ رفاقت سے دستبردار ہو رہا ہوں اور اسکا ذمہ دار سردار عتیق اور اسکا بیٹا ہے۔