لاہور (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ، وزیر اعظم عمران خان نے جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والے رُکن اسمبلی، سردار عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ پنجاب نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اُنھوں نے یہ باضابطہ اعلان ایک وڈیو پیغام میں کیا، جو جمعے کے روز جاری کیا گیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد پنجاب کے سردار عثمان بزدار کا تعلق جنوبی پنجاب کے شہر تونسہ شریف سے ہے۔ وہ مختلف جماعتوں میں رہ چکے ہیں۔ حالیہ الیکشن پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر لڑے اور کامیاب قرار پائے۔
پاکستان کے صوبہٴ پنجاب کے جنوبی ضلع ڈیرہ غازی خان کی پسماندہ تحصیل تونسہ شریف سے تعلق رکھنے والے، عثمان بزدار پولیٹیکل سائنس میں ایم اے ہیں۔
پیشے کے اعتبار سے اُن کا زمیندار گھرانے سے تعلق ہے۔
انہوں نے سیاست کا آغاز بلدیاتی سطح پر کیا۔ مشرف دور میں 2002ء سے 2008ء تک مسلم لیگ ق سے وابستہ رہے۔ تحصیل ناظم ٹرائیبل ایریا تونسہ بھی منتخب ہوئے۔ 2013ء میں ن لیگ کے ٹکٹ پر صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑا۔ لیکن پیپلز پارٹی کے امیدوار سے شکست کھائی۔
سردار عثمان احمد خان بزدار حالیہ الیکشن میں ’جنوبی پنجاب صوبہ محاذ‘ کے ساتھ ملکر پی ٹی آئی میں شامل ہوئے اور پی پی 286 ڈیرہ غازی خان کے علاقے تونسہ سے صوبائی نشست پر الیکشن بھی پی ٹی آئی کی نشست پر لڑا اور آزاد امیدوار خواجہ نظام المحمود کو شکست دیکر کامیاب ہوئے۔ انہوں نے 26 ہزار 8 سو 97 ووٹ حاصل کئے۔
الیکشن سے قبل ’جنوبی پنجاب صوبہٴ محاذ‘ کے ساتھ ملکر پی ٹی آئی میں جنوبی پنجاب الگ صوبہ بنانے کے تحریری معاہدے کے تحت شامل ہوئے انتخابات میں جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کو صوبائی اور قومی اسمبلی کی سب سے زیادہ نشستیں ملیں۔
’جنوبی پنجاب صوبہٴ محاذ‘ نے اسی علاقے سے وزیر اعلیٰ بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین اور ملتان سے رکن قومی اسمبلی عامر ڈوگر کی موجودگی میں عثمان احمد بزدار نے عمران خان سے ملاقات کی، جس پر عمران خان نے انہیں وزارت اعلیٰ کا امیدوار نامزد کرنے کی خوشخبری سنائی۔
پی ٹی آئی کی جانب سے نامزد وزیر اعلٰی پنجاب سردار عثمان بزدار تمن دار ہیں اور بزدار قبیلے کے سردار ہیں۔
سردار عثمان کے دادا سردار دوست محمد بزدار جماعت اسلامی کے سرگرم رکن رہے، جبکہ نامزد وزیر اعلٰی کے والد سردار فتح محمد بزدار تین مرتبہ رکن پنجاب اسمبلی رہ چکے ہیں۔ سردار فتح محمد دو مرتبہ مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے، جبکہ ایک مرتبہ مسلم لیگ ق کی ٹکٹ پر پنجاب اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔