اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفرازاحمد کی کپتانی کے حوالے سے کرکٹ حلقوں میں ایک بار پھر بحث چھڑ گئی ہے۔
ایشین ڈان بریڈ مین کے نام سے مشہور سابق ٹیسٹ کرکٹر ظہیر عباس کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد سے کپتانی تو ہو رہی ہے لیکن وہ پرفارمنس نہیں دے پا رہے اس لیے سرفراز کو ایک فارمیٹ کی کپتانی خود ہی چھوڑ دینی چاہیے۔
دوسری جانب سابق وکٹ کیپر و کپتان معین خان سرفراز احمد کی حمایت میں سامنے آ گئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بیٹنگ لائن کی ناکامی کے ذمہ دار بیٹسمین ہیں سرفراز نہیں، ٹیم کی ہر شکست پر سرفراز کی کپتانی پر سوال اُٹھانا مناسب نہیں ہے۔
انہوں نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کوچ چلا رہا ہے اور سرفراز سلیکشن میں زیادہ دخل نہیں دیتے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان نے کہا تھا کہ ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سرفراز احمد کے لیے بوجھ ہے، انہیں اس ذمہ داری سے الگ کر دینا چاہیے۔
کمیٹی کے سربراہ کا بیان عین اس وقت سامنے آیا جب قومی ٹیم آسٹریلیا کو شکست دینے کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کیلئے تیاری کر رہی تھی جس پر پی سی بی نے محسن خان کے بیان کو غیر ضروری اور نامناسب قرار دیا تھا۔