لاہور (جیوڈیسک) ایسا لگ رہا ہے کہ قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے اوپنر محمد حفیظ کو ٹیم میں طلب کرنے کے لئے سلیکشن کمیٹی پر دباؤ ڈال کر ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو ناراض کر دیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے متنازع انٹر ویو پر ابوظہبی میں ٹیم انتظامیہ سے وضاحت طلب کر لی ہے۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو میں مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ دبئی ٹیسٹ کے آخری دن سرفراز نے سینئر کرکٹرز کے مشورے پر عمل کیا اور میرے مشورے کے مطابق یاسر شاہ اور محمد عباس کے ساتھ بولنگ شروع نہیں کی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر دبئی ٹیسٹ ڈرا ہونے کے بعد خراب حکمت عملی کا ملبہ کپتان سرفراز احمد پر ڈال رہے ہیں اور میڈیا میں یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ بولنگ میں تبدیلیاں کپتان کی غلط حکمت عملی کا نتیجہ ہیں۔
تاہم مکی آرتھر ٹیسٹ میچ ڈرا ہونے کے 48گھنٹے بعد ٹیم کی حکمت عملی کو میڈیا میں پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور کرکٹ بورڈ نے ہیڈ کوچ کے متنازع انٹرویو پر ٹیم انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر کا رویہ ایشیا کپ کے بعد تبدیل ہو ا ہے، جب سے سرفراز احمد نے مکی آرتھر کی ہدایات کو نظر انداز کرکے محمد حفیظ کو طلب کیا اور محمد حفیظ نے دبئی ٹیسٹ میں سنچری بنا کر ہیڈ کوچ کو بھرپور جواب دیا۔
ذرائع کے مطابق مکی آرتھر کے بارے میں جنوبی افریقا اور آسٹریلیا کے کھلاڑی بھی یہی رائے رکھتے تھے کہ وہ بعض دفعہ خود غرض ہو جاتے ہیں، ایشیا کپ کے بعد کپتان کے ساتھ ان کے رویے میں تلخی کے اشارے مل رہے ہیں حالانکہ میچ کی حکمت عملی میں ان کی رائے کو اہمیت دی جاتی ہے۔
مکی آرتھر کہتے ہیں کہ دبئی ٹیسٹ کے آخری روز کپتان سرفراز احمد نے ان کے بجائے سینئر کرکٹرز کے مشورے پر عمل کیا۔
دبئی ٹیسٹ کے آخری روز سرفراز احمد سے کہا کہ عباس اور یاسر شاہ کے ساتھ بولنگ کریں مگر سرفراز نے کچھ سینئرز کے مشورے پر وہاب ریاض کو گیند تھما دی تاکہ ریورس سوئنگ سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔
مکی آرتھر نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ آسٹریلیا خطرناک ٹیم ہے لیکن میں پُرامید ہوں کہ ابوظہبی میں پاکستان ٹیم اچھی کرکٹ کھیلے گی، کھلاڑی ذہنی طور پر مضبوط اور کارکردگی دکھانے کیلئے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ٹیسٹ میچ جیت سکتے تھے لیکن عثمان خواجہ اور کپتان ٹم پین کی اننگز ہماری جیت کی راہ میں رکاوٹ بن گئی۔
آسٹریلوی ٹیم پہلی اننگز کی کارکردگی کے بعد دوسری اننگز میں خطرناک ٹیم ثابت ہوئی لیکن ہم اچھا کھیل رہے ہیں اور ہم آسٹریلیا کے لئے مزید خطرناک ثابت ہوں گے۔
ہیڈ کوچ پاکستان ٹیم کا کہنا تھا کہ میچ کا نتیجہ پاکستانی ٹیم کے لئے مایوس کن ہے لیکن کھلاڑیوں کو احساس ہے کہ ہمیں میچ جیتا چاہیے تھا، کھلاڑی ذہنی طور پر مضبوط اور میچور ہو رہے ہیں۔