سرگودھا (جیوڈیسک) ایک نیا امتحان، نئی آزمائش، کبھی تھر اور کبھی سرگودھا میں مرنے والے یہاں بھی غریبوں کے ہی بچے ہیں۔ ڈی ایچ کیو اسپتال سرگودھا میں انکیو بیٹرخراب، دوائیں، ناپید، سہولتوں کا دور دور تک نام نہیں۔ کون کسے کیا بتائے کوئی پرسان حال نہیں۔ مسیحائی کون کرے۔
غریب تو جکڑا ہوا ہے لفظوں کے گورکھ دھندوں میں خوابوں کے سنہرے پھندوں میں معصوم کلیاں ہر روز مر جھا رہی ہیں۔ ڈی ایچ کیو اسپتال میں آج پھر دو بچے موت کی وادی میں اتر گئے۔ موت کو خراج دینے والوں میں ایک دن کا منظور اور چار روز کا عمر دراز شامل ہیں۔
حکومتی اعلان اعلانات تک ہی محدود رہے۔ اب تک مشینری فراہم کی گئی نہ ضروری آلات محکمہ صحت آنکھیں موندھے چین کی بانسری بجا رہا ہے۔