سرگودھا(جیوڈیسک) ڈسٹرکٹ اسپتال کے نرسری وارڈ میں نومولود بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور آج بھی انتظامیہ کے زبانی دعوؤں نے دو ماؤں کی گودیں اجاڑ دی ہیں جس کے بعد گزشتہ 5 روز میں اسپتال میں جاں بحق بچوں کی تعداد 22 ہوگئی ہے۔
ڈسٹرکٹ اسپتال سرگودھا کے نرسری وارڈ میں مزید 2 بچے دم توڑ گئے ہیں جبکہ 4 کی حالت نازک ہے۔ پنجاب حکومت اور انتطامیہ کی جانب سے کئے گئے دعوؤں اور وعدوں کے باوجود اب تک ضلع کے سب سے بڑے اسپتال میں 2 وینٹی لیٹر نہیں لگائے گئے۔ جس کی وجہ سے بچوں کو طبی سہولیات کی فراہمی میں مشکلات درپیش ہیں۔
دوسری جانب ڈی ایچ کیو سرگودھا میں ہونے والی ان ہلاکتوں کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کوبھجوادی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 5 روز قبل اسپتال میں 8 بچوں کی اموات کے وقت صرف ایک نرس وہاں تعینات تھی۔
جس نے صبح اپنا بیان اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر اقبال سمیع کو ریکارڈ کرایا جسے دبا دیا گیا، تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے ڈاکٹر اقبال سمیع کو فوری طور پر معطل کردیا ہے۔