سرگودھا (جیوڈیسک) سرگودھا کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے بھکر سے تعلق رکھنے والے دو بھائیوں عارف اور فرمان کو 12 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
رواں سال اپریل میں گرفتاری کے بعد ان دونوں بھائیوں کو انسدادِ دہشت گردی سرگودھا کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں پر عدالت نے انہیں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا تھا۔
رواں سال اپریل میں ضلع بکھر کے ان دونوں بھائیوں نے ایک مرتبہ پھر مردہ انسانی گوشت کھانا شروع کیا تھا جس پر پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا تھا۔ عارف اور اس کا بھائی فرمان کو تین سال پہلے بھی مردہ انسانوں کا گوشت کھانے پر دو سال قید ہو چکی ہے ایک سال پہلے ہی دونوں بھائی رہا ہوئے تھے۔
پولیس نے ان کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ، مذہبی جذبات کی توہین اور اندیشہ نقصِ امن کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ یہ دونوں بھائی 2011ء میں ایک عورت کی لاش کو پکا کر کھانے کے الزام میں گرفتار ہوئے تھے اور ان کے گھر سے عورت کی لاش اور انسانی گوشت کا سالن برآمد ہوا تھا۔ جبکہ ان کے گھر سے ایک کم سن بچے کا سر بھی برآمد ہوا تھا۔
پولیس حکام کا کہناہے کہ پاکستان میں آدم خوری کے خلاف کوئی قانون موجود نہیں ہے۔ ضلعی پولیس افسر نے کہا کہ 2011 میں اندیشۂ نقص امن اور جو دیگر دفعات عائد کی گئی تھیں ان کےمطابق ملزموں کو ایک ایک سال کی سزا ملی تھی۔
پولیس تفتیش کے مطابق ملزموں کو جب انسانی لاشیں نہیں ملتی تھیں تو وہ مردار کتے اور بلیاں پکا کر کھاتے تھے۔ واضع رہے کہ پاکستان میں آدم خوری کے خلاف کوئی قانون موجود نہیں ہے۔