اسلام آباد (جیوڈیسک) سعودی عرب فوج بھیجی جائے یا نہیں؟ آج وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ ہو گا، اے پی سی بلانے کے مطالبے پر بھی غور ہوگا۔
نواز شریف نے سعودیہ یمن تنازع کے حل کے لئے سفارتی کوششیں بھی شروع کر دیں، وہ پہلے مرحلے میں ترکی جائیں گے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے یمن کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس آج طلب کرلیا، تینوں سروسز چیفس کی شرکت بھی متوقع ہے۔
خواجہ آصف اور سرتاج عزیز سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے بریفنگ دیں گے، اجلاس میں سعودی عرب کی تعاون کی درخواست کا جائزہ لیا جائے گا اور سعودی عرب میں فوج بھیجنے، یمن سے پاکستانیوں کے انخلاء اور اس حوالے سے پیش رفت کا بھی جائزہ لیا جائے گا ۔ اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اے پی سی بلائے جانے کے مطالبے پر بھی فیصلہ متوقع ہے۔
وزیر اعظم نے یمن سعودی عرب تنازع کے خاتمے کیلئے سفارتی کوششیں بھی شروع کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں نواز شریف نے اہم مصروفیات منسوخ کر دی ہیں۔ وزیر اعظم بیرونی دوروں کے پہلے مرحلے میں آئندہ چھتیس گھنٹوں میں ترکی جائیں گے اور ترک حکام کو پاکستانی پالیسی کے حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔
پاکستان نے کشیدگی کےخاتمے کیلئے تمام ممالک کو ساتھ لیکر چلنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے بیرونی محاذ پر پاکستان کا کردار عالم اسلام کے حوالے سے مثبت نتائج کا حامل ہو گا۔