کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر کا سپورٹ پیکج جلد مل جائے گا۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا جب حکومت سنبھالی تو معاشی مشکلات کا سامنا تھا، معاشی ماہرین نے بتایا کہ بچت نہ ہونے اور تجارتی عدم توازن کی وجہ سے معیشت پیچھے ہے۔
ان کا کہنا تھا ہمیں پائیدار ترقی کی ضرورت ہے، ہمیں ایسی ترقی چاہیے جو 5 سال نہیں بلکہ 20 سال کے لیے ہو، آئی ایم ایف کا پروگرام سخت ہوتا ہے لیکن قوم آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے جلد خوشخبری سنے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے معیشت اور فوڈ سپلائی چین متاثرہوئی اس لیے قیمتیں بڑھ گئیں لیکن عمران خان نے جس طرح کورونا کو ہینڈل کیا پوری دنیا نے اس کی داد دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں زراعت کو نظر انداز کیا گیا لیکن ہم نے توجہ دی اور بمپر فصلیں ہو رہی ہیں، ہم نے ریونیوبڑھانے پر زور دیا، اب پاکستان کی انڈسٹریل ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا پاکستان کی 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمرہے، ہر سال 15 سے 20 لاکھ نوکریوں کی ضرورت ہے، لاکھوں گھرانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر رہے ہیں۔
سعودی عرب کی جانب سے ملنے والے سپورٹ پیکج کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے وعدہ کیا ہے کہ وہ 3 ارب ڈالرز ہمارے اکاؤنٹس میں رکھوائیں گے، آئندہ چند دنوں میں سعودی عرب سے مالی امداد مل جائے گی۔
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مہنگائی عالمی معاملہ ہے، تیل کی قیمتیں 100 فیصد بڑھ گئی ہیں اور پاکستانیوں کی قوت خرید کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ آٹا، دال اور گھی پر 13 کروڑ افراد کے لیے 30 فیصد رعایت کا پیکج دے رہے ہیں، 40 لاکھ گھرانوں کو 1400 ارب کا بلاسود قرضہ دیں گے، حکومت عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے جیسے گنجائش ہوگی اور بھی سہولتیں دیں گے۔