سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے ایک ذمہ دار نے بتایا ہے کہ حکومت نے کرونا وائرس سے بچائو کے پیش نظر وضع کردہ طریقہ کار، ایس اوپیز اور قواعد وضوابط خلاف ورزی کرنے والے افراد کو باقاعدہ قید اور جرمانے کی سزائیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے سعودی وزارت داخلہ نے درج ذیل نئے سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
اول: پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے افراد، انتظامیہ یا ملازمین کی طرف سے کرونا سے بچائو کے لیے اختیار کردہ طریقہ کار اور حفاظتی تدابیر کی خلاف ورزی کی صورت میں خلاف ورزی کرنے والے کو کم سے کم 1000 ریال اور زیادہ سے زیادہ 10 ہزار ریال جرمانہ کیا جائے گا۔ عدالت چاہے تو ملزم کو چھ ماہ سے ایک سال قید کی سزا یا جرمانہ اور چھ ماہ قید کی سزا بھی دے سکتی ہے۔ سعودی وزیر داخلہ کی منظوری سے جاری ہونے والے احکامات میں کہا گیا ہے کہ کرونا کے بچائو کے لیےوضع کردہ اقدامات کی دوبارہ خلاف ورزی پر سزا دوگنا کردی جائے گی۔
دوم: کرفیو کےدوران نقل وحرکت کےمجاز افراد کی جانب سے پابندی کے اوقات میں گھروں سے نکلنے پر انہیں ایک لاکھ ریال ریال یا چھ ماہ سے ایک سال تک قید یا دونوں سزائیں دی جاسکیں گی۔
کرونا کا شکار ہونے والے افراد کے قرنطینہ مراکز سے نکلنے یا قرنطینہ رولز کی خلاف ورزی پر کم سے کم دو لاکھ ریال جرمانہ اور دو سال قید یا قید اور جرمانہ دونوں سزائیں دی جاسکیں گی۔
دانستہ طور پر وبا پھیلانے والے کو نصف ملین ریال یا پانچ سال قید کی سزا یا قید اور جرمانہ دونوں سزائیں گی۔
اس جرم کا اعادہ کرنے والے کی سزا دوگنا کردی جائے گی۔
ایسے افراد جنہیں کرفیو میں گھروں سے نکلنے کی اجازت نہیں اور ان کے پاس انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ مجاز دستاویزات نہیں ایسے افراد کو ایک لاکھ ریال جرمانہ اور کم سے کم ایک ماہ اور زیادہ سے زیادہ چھ ماہ قید کی سزا۔ یا دونوں ایک ساتھ ہوں گی۔ اعادہ کی صورت میں سزا دوگنا کردی جائے گی۔
سوشل میڈیا یا دیگر ذرائع سے کرونا کے حوالے سے افواہیں پھیلانے اور شہریوں میں خوف وہراس پھیلانے والوں ایک لاکھ سے ایک ملین ریال تک جرمانہ اور ایک سال سے پانچ سال قید یا دونو سزائیں دی جائیں گی۔
اگر مذکورہ تمام ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے والا مقامی شہری نہیں بلکہ غیرملکی ہے تو اسے ملک سے ہمیشہ کے لیے بے دخل کردیا جائے گا اور دوبارہ مملکت میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
مذکورہ تمام سزائیں کسی دوسرے قانونی یا شرعی جرم کی سزا میں حائل نہیں ہوں گی۔
کرونا کے ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے والے مقامی اور مقیم افراد کو پراسیکیوٹر جنرل کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ مجاز کاروباری مراکز اور دوسرے اداروں کے علاوہ کوئی دکان یا کاروباری مرکز کھولا گیا تو اسے سیل کردیا جائے گا۔
ضابطہ کار کی خلاف ورزی کرنے والے کو پراسیکیوٹر کے سامنے پیش کیا جائے گا جو اس کے بارے میں سزا کا تعین کرے گا۔