الریاض (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب نے گذشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے 16140 ٹیسٹ کیے ہیں۔ان میں 2509 نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے۔مملکت میں اب تک کووِڈ-19 کے کل تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 59854 ہوگئی ہے۔
سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے منگل کے روز نیوز کانفرنس میں بتایا ہے کہ کرونا وائرس کا شکارمزید نو افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔ مملکت میں اب تک کووِڈ-19 کا شکار 329 افراد وفات پا چکے ہیں۔ان کا سعودی عرب کے علاوہ مختلف ممالک سے تعلق تھا۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ کووِڈ-19 کے مریضوں کی تیزی سے بحالی کا سلسلہ جاری ہے اور مزید 2886 افراد صحت یاب ہوگئے ہیں۔اب تک 31634 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔وہ کل متاثرہ کیسوں کا پچاس فی صد سے زیادہ ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا ہے کہ نئے تشخیص شدہ کیسوں میں 26 فی صد خواتین اور 74 فی صد مرد حضرات ہیں۔انھوں نے ان کی قومیتوں کی تفصیل بھی جاری کی ہے۔اس کے مطابق 35 فی صد نئے مریض سعودی شہری ہیں اور 65 فی صد دوسری قومیتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تین عوامل کی بنا پر سعودی عرب میں کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے۔ اول،وبائی شکل اختیار کرنے والے وائرس کے کیسوں کی تعداد میں فطری طور پر روزبروز اضافہ ہوتا ہے اور پھر کمی واقع ہونا شروع ہوجاتی ہے۔
دوم، وزارت صحت نے مملکت بھر میں کرونا وائرس کے ٹیسٹوں کی یومیہ صلاحیت کار میں اضافہ کیا ہے اور گذشتہ ماہ کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ٹیسٹ کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے زیادہ کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے۔کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد میں اضافے کی تیسری وجہ لوگوں کا آپس میں آزادانہ میل جول ہے۔وہ حکومت کی کرونا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے رہ نما ہدایات اور سماجی دوری کی پابندی کو نظر انداز کرتے ہوئے میل ملاقاتیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سعودی عرب نے علاج معالجے کی بہتر سہولتوں اور نظم ونسق کی بدولت کرونا وائرس کے کیسوں کے مقابلے میں کم شرح اموات کو برقرار رکھا ہوا ہے اور مملکت میں اب تک اس وبا کا شکار ہونے والے صرف 0۰6 افراد کی اموات ہوئی ہیں جبکہ عالمی سطح پر کرونا سے اموات کی شرح قریباً سات فی صد ہے۔
سعودی عرب نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اسی ہفتے مزید اقدامات کا اعلان کیا ہے اور عیدالفطر کی تعطیلات کے موقع پر 23 سے 27 مئی تک 24 گھنٹے کا کرفیو اور لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ رمضان کے اختتام تک شہروں میں نافذ کرفیو میں نرمی جاری رہے گی۔