سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب نے ابھی تک چین سے پھیلنے والے مہلک کرونا وائرس کے کسی کیس کی تصدیق نہیں کی ہے۔سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وہ اس مہلک وائرس کے کسی بھی کیس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
سعودی وزارتِ صحت کے ترجمان نے اتوار کو ایک نیوز کانفرنس میں بتایا ہے کہ مملکت میں کرونا وائرس کے ممکنہ مریضوں کے علاج کے لیے 8000 بستروں پر مشتمل 25 اسپتال تیار کر لیے گئے ہیں۔
سعودی عرب نے گذشتہ جمعرات کو عمرے پرآنے والے زائرین کے مکہ مکرمہ میں داخلے پر عارضی طور پر پابندی عاید کردی تھی۔ سعودی عرب کی وزارت حج اور عمرہ کے ترجمان نے آج بتایا ہے کہ اس فیصلہ کے بعد عمرے کی غرض سے آنے والے ایک لاکھ سے زیادہ افراد مملکت سے واپس چلے گئے ہیں۔
تاہم ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی کے اعلان سے قبل عمرے کے لیے مملکت میں موجود افراد کا قیام کے دوران میں خیرمقدم کیا جائے گا۔
ترجمان نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ غیرملکیوں کا عمرے کے ویزے پر داخلہ عارضی طور پر ہی معطل کیا گیا ہے اور اس ضمن میں محکمہ صحت اور سرکاری حکام کی فراہم کردہ معلومات کی روشنی میں مزید فیصلے کیے جائیں گے۔
انھوں نے بتایا کہ صرف عمرہ اور ان بعض ممالک کے شہریوں کے لیے سعودی عرب کے سیاحتی ویزے عارضی طور پر معطل کیے گئے ہیں جہاں کرونا وائرس پھیلا ہے۔کاروباری ویزے اب بھی دستیاب ہیں۔