ریاض (جیوڈیسک) جدید سینما کی تاریخ سیکڑوں سال پرانی ہے لیکن سعودی عرب وہ ملک ہے جہاں اب یہ امید پیدا ہو رہی ہے کہ لوگ سینما میں جا کر فلم دیکھ سکیں گے۔
مملکت میں سینما کھولنے کے لیے 4 ادارے وزارت داخلہ ، کمیشن برائے سیاحت و نوادرات ، کمیشن برائے صوتی و بصری میڈیا اور کمیشن برائے امر بالمعروف ونہی عن المنکر اس وقت مختلف کمپنیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
سعودی عرب میں 1930 کی دہائی میں ارامکو کمپنی (جو کہ اب سعودی ارامکو کہلاتی ہے) کے غیر ملکی ملازمین نے پہلی دفعہ سینما متعارف کروایا لیکن ان کے لیے مخصوص علاقوں تک ہی محدود رہا۔ شرعی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سینما کے قیام کے لیے آواز اٹھائی گئی جس کے بعد اس بات پر سنجیدہ غور و فکر شروع ہوا۔ سعودی فلم سازوں کی بیرون ملک بننے اور دیکھی جانے والی فلموں کو خاصی مقبولیت حاصل رہی ہے۔