ریاض (جیوڈیسک) سعودی حکومت نے معتمرین کے زائدالمیعاد قیام کی روک تھام کے لئے نئی پابندیاں عائد کردیں ہیں جس کے مطابق اگر کسی عمرہ سروس مہیا کرنے والے ادارے کی فہرست میں شامل زائرین کے ایک فی صد افراد نے مقررہ مدت سے زائد قیام کیا تو وہ ادارہ عمرے کے ویزے کے لیے درخواستیں نہیں دے سکے گا۔
سعودی عرب کے وزیر حج بندر بن حجار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 8 دسمبر سے شروع ہونے والے عمرہ سیزن کے لیے عمرہ خدمات مہیا کرنے والوں کو اڑتالیس لائسنس جاری کیے گئے ہیں، معتمرین کے تحفظ، سہولت اور روانگی کو یقینی بنانے کے لئے گلوبل الیکٹرانک نیٹ ورک متعارف کرایا گیا ہے جس سے ویزے کے اجراء کا طریق کار آسان ہوگیا ہے جبکہ سال گذشتہ سال کے مقابلے میں ویزے کی مدت سے زائد قیام کرنے والے افراد کی تعداد میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
بندر بن حجار کا کہنا ہے کہ معتمرین کے زائدالمیعاد قیام کی روک تھام کے لئے نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کے تحت اگر کسی عمرہ سروس مہیا کرنے والے گروپ یا ادارے کی فہرست میں شامل زائرین کے ایک فی صد افراد نے بھی مقررہ مدت سے زیادہ قیام کیا تو وہ پھر عمرے کے ویزے کے لئے درخواستیں نہیں دے سکے گا۔ یہ پابندی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک زائد المدت قیام والوں کی تعداد کم نہیں ہوجاتی اور زائرین کو مہیا کی جانے والی خدمات کا معیار بہتر نہیں بنادیا جاتا۔