سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ‘گرین مڈل ایسٹ انیشی ایٹو’ کو عملی شکل دینے کے لیے ماحولیاتی میدان میں کام کرنے والے رہ نمائوں پر مشتمل سالانہ سمٹ کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ چین گرین مڈل ایسٹ انیشیٹو کے لیے ایک اہم شراکت دار ہوگا۔
دوسری طرف چینی صدر شی جن پنگ نے سعودی سبز اقدام اور سبز مشرق وسطی کے لیے اپنے ملک کی حمایت کا اظہار کیا۔
چین نیوز ایجنسی (شنہوا) نے اطلاع دی ہے کہ چینی صدر شی جنپنگ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو منگل کو بیجنگ کی ریاض کے ساتھ اپنی اسٹریٹجک شراکت داری کو “ایک نئی سطح پر” منتقل کرنے کی خواہش سے آگاہ کیا۔
ایجنسی نے مزید کہا کہ دونوں رہ نماؤں نے فون پر توانائی، تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں باہمی تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔
منگل کو جاری چینی کسٹم کے اعداد و شمار کے مطابق چین کے سب سے بڑا سپلائر سعودی عرب سے خام تیل کی درآمد مارچ میں اسی سال کے مقابلے میں 8.8 فیصد بڑھ گئی ہے۔
ایجنسی کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے چین کو ایک قابل اعتماد ملک قرار دیا۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب وژن 2030 کے مابین اسٹریٹجک باہمی رابطے کو مستحکم کرنے کے لیے تیار ہے جس کا مقصد تیل کے علاوہ دیگر ذرائع سے اپنی معیشت کو متنوع بنانا ہے۔ اس کے علاوہ صدر شی کے شروع کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو فعال کرنا ہے جس سے تجارت اور بنیادی ڈھانچے کو مل کر مضبوط کرنا بنانا ہے۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے گذشتہ ماہ العربیہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کے ملک نے خطے کے 13 ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کی سطح کو ایک اسٹریٹجک شراکت کی سطح تک بڑھا دیا ہے جس یے بعد چین ان مشرق وسطیٰ کے ممالک کے لیےسب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور اہم سرمایہ کاری بن گیا ہے۔