سعودی عرب (جیوڈیسک) کی حکومت نے رواں سال فریضہ حج ادا کرنے والے غیرملکیوں کی تعداد میں بیس فیصد کمی ہے، فیصلے سے سعودی شہری بھی متاثر ہوں گے، حج اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک ہے اور حج کا اجتماع دنیا کا سب سے بڑا اور مسلمانوں کا عالمگیر سالانہ اجتماع ہے۔
دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان دینی فریضے کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں۔ اس سال سعودی حکومت نے دیگر ممالک سے آنے والے حاجیوں کی تعداد میں بیس فیصد کمی کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پچھلے سال کے مقابلے میں اس بار پچاس فیصد سعودی شہری بھی حج کی ادائیگی سے محروم رہیں گے۔
حاجیوں کی تعداد میں کمی کا فیصلہ حرم شریف اور مسجد نبوی میں جاری توسیعی منصوبوں کے باعث کیا گیا ہے۔ توسیعی منصوبے کے بعد بیس لاکھ سے زائد حجاج کرام حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔
حرم شریف میں توسیعی منصوبے سے قبل ایک گھنٹے میں چوالیس ہزار افراد طواف کی سعادت حاصل کرتے تھے جبکہ منصوبہ مکمل ہونے کے بعد ایک لاکھ تیس ہزار افراد اس سعادت کو حاصل کر سکیں گے۔ توسیعی منصوبہ تین سال کی مدت میں مکمل کر لیا جائے گا۔