اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو جب بھی مدد کی ضرورت ہوئی تو سعودی عرب نے آگے بڑھ کر مدد پیش کی ہے۔ وزیراعظم نے یہ بات عرب دنیا کے معروف نیوز چینل “العربیہ” کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہی۔
انٹرویو کے میزبان اور نامور صحافی ترکی الدخیل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں جو بھی شخص اقتدار میں آئے گا یقینا وہ پہلے سعودی عرب کا دورہ کرے گا۔
عمران خان نے باورکرایا کہ اُن کا ملک ہمیشہ سعودی عرب کے شانہ بشانہ کھڑا ہوتا ہے۔
اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم کے پہلے بیرونی دورے پر روشنی ڈالتے ہوئے زور دے کر کہا کہ مملکت کے ساتھ پرانے اور انتہائی مضبوط تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان تعلقات کو مزید گہرا بنانے کے لیے کام کرے گا۔
وزیراعظم عمران خان گزشتہ روز سعودی عرب کے ایک روزہ سرکاری دورے پر مدینہ منورہ پہنچے تھے۔ انہوں نے مسجد نبوی کی زیارت کی، وہاں روضہ مبارک پر سلام پیش کیا اور نوافل ادا کیے۔ آج بدھ کے روز عمران خان نے سعودی عرب کے توانائی اور صنعت کے وزیر ڈاکٹر خالد الفالح اور متعدد سعودی عہدے داران سے ملاقات کی۔
عمران خان خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس کے بعد وہ اپنے بیرونی دورے کی دوسری منزل یعنی متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی کا رُخ کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا مکمل انٹرویو اتوار کو سعودی عرب کے وقت کے مطابق شام 7 بجے (پاکستان کے وقت کے مطابق رات 9 بجے) العربیہ نیوز چینل پر نشر کیا جائے گا۔