اسلام آباد (جیوڈیسک) سعودی عرب میں تنخواہیں نا ملنے یا ملازمتوں سے فارغ کیے جانے والے پاکستانی شہریوں کے لیے وزیراعظم نواز شریف نے مالی اعانت کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف کے دفتر سے جمعہ کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سعودی عرب میں پھنسے ہر پاکستانی کے خاندان کو 50 ہزار روپے دیئے جائیں گے۔
بیان کے مطابق سعودی عرب میں پھنسے 10 ہزار پاکستانیوں کے خاندانوں کے لیے مجموعی طور پر 50 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
اُنھوں نے متعلقہ وزارتوں سے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب میں متاثرہ پاکستانیوں کی مصدقہ فہرست جلد از جلد تیار کریں اور اُن کو رقوم کی فراہم کو بھی جلد یقینی بنایا جائے۔
اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت کے وزیر پیر صدر الدین کو فوری طور پر سعودی عرب پہنچ کر پاکستانیوں کی مشکلات کا ازخود جائزہ لینے کی ہدایت کی تھی۔
سعودی عرب میں لاکھوں پاکستانی مختلف شعبوں میں کام کرتے ہیں، تاہم حالیہ مہینوں میں تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے باعث اس ملک میں پیدا ہونے والی معاشی صورت حال کے باعث سعودی عرب میں قائم بہت سی کمپنیوں میں کام کرنے والوں کو وقت پر تنخواہیں نہیں دی گئیں۔
اُن میں ایک بڑی تعداد میں پاکستان اور بھارت کے شہری بھی شامل ہیں۔ پاکستانی حکومت نے اپنے شہریوں کو درپیش مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے سعودی عرب میں تعینات اپنے سفیر کو ہدایت کی تھی کہ وہ پاکستانی شہریوں کو خوراک اور دیگر بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
حکومت پاکستان کی طرف سے متاثرہ پاکستانی شہریوں کی مدد کے لیے خصوصی مراکز بھی قائم کیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق ان افراد کو تنخواہوں کی مد میں واجبات کی ادائیگی کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں جب کہ سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے بھی ایک حکم نامے کے ذریعے سعودی عرب میں کام کرنے والی تمام کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے عملے کے واجبات جلد از جلد ادا کریں۔