الریاض (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب میں قید حقوق نسواں کی سر گرم کارکن لجین الہذلول کو رہا کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لجین الہذلول کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ تین سال سے سعودی عرب کی جیل میں قید لجین کو رہا کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جدہ میں پیدا ہونے والی لجين الہذلول کو 2018 میں درجن بھر دیگر خواتین کے ہمراہ حراست میں لیا گیا تھا۔ گزشتہ برس سعودی عرب میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے 31 سالہ لجين الہذلول کو 5 سال اور 8 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ لجین الہذلول مملکت کے تشخص کو نقصان پہنچانے اور اس میں تبدیلی کے لئے احتجاج کرنے، غیر ملکی ایجنڈے کی پیروی کرنے اور انٹرنیٹ کے ذریعے عوام کو اکسانے جیسے جرائم کی مرتکب ہوئی ہے۔
تاہم انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی جانب سے اس فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ صدر بائیڈن نے بھی اپنی انتخابی مہم کے دوران سعودی عرب پر ملک میں انسانی حقوق کی صورت حال بہتر کرنے کے لیے زور دیا تھا۔
لجین الہذلول کی رہائی کے بعد ان کی بہن لینا الہذلول نے اپنی بہن کے ساتھ ویڈیو کال کا اسکرین شاٹ بھی ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے اور بتایا ہے کہ ’’ لجین گھر آگئی‘‘۔