ریاض (جیوڈیسک) خام تیل کی گرتی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے دنیا میں آئل کا سب سے بڑا ایکسپورٹر سعودی عرب اب آمدن بڑھانے کے لیے دیگر وسائل پر توجہ دے رہا ہے۔
نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں بتایا کہ نہ صرف نئے ٹیکسوں کے نفاذ بلکہ سبسڈی کم کر کے بجٹ کو سہارا دینے کی خاطر 2020 تک آمدن میں سالانہ 100 ارب ڈالر کا اضافہ کر دیا جائے گا۔
سعودی عرب کی حکومت نئے ٹیکسز توانائی، پرتعیش اشیاء کے علاوہ ملک میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی آمدن پر بھی پیسہ لگا رہی ہے۔
سعودی عرب سبسڈی کم کر کے اور نئے ٹیکسوں کے نفاذ سے سالانہ 100 ارب ڈالر کی اضافی آمدن حاصل کرنے کے اقدامات لے رہا ہے۔