ریاض (جیوڈیسک) سعودی حکومت نے یہ فیصلہ بھارت سے نمونے کے طور پر بھیجی گئی سرخ مرچوں کی کھیپ میں کیڑے مار ادویہ کے زائد المقدار مضر اثرات کے پیش نظر کیا ہے۔ دارالحکومت ریاض میں بھارتی سفارت خانے میں تعینات سیکنڈ سیکریٹری برائے سیاست وتجارت سریندر بھگت نے ایک بیان میں کہا ہے۔
کہ ہمیں سعودی وزارت زراعت کی جانب سے سرخ مرچوں کی 30 مئی سے درآمد پر پابندی کے فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ مسٹر سریندر کا کہنا تھا کہ ہم اس مسئلہ کے حل کے لیے سعودی حکام سے رابطے میں ہیں۔ سعودی وزارت زراعت کے ایک عہدے دار نے بتایا ہے۔
کہ بھارت کی جانب سے حال ہی میں نمونے کے طور پر بھیجی گئی سرخ مرچوں کی کھیپ میں کیڑے مار ادویہ کی باقیات کی قابل قبول شرح سے زیادہ مقدار پائی گئی ہے۔ وزارت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر صورت حال برقرار رہتی ہے تو پھر سعودی حکومت مستقبل قریب میں مزید اقدام کرے گی۔
سعودی حکومت کے اس بیان کے بعد بھارت کے ادارہ برائے فروغ برآمدات مصنوعات خوراک و زراعت نے برآمدکنندگان کو ہدایت کی ہے کہ وہ سعودی عرب کے درآمدی تقاضوں کو پورا کریں اور اپنی مصنوعات کا برآمد کرنے سے پہلے ٹیسٹ کر لیا کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی ایشیا خطے کے طور پر ہمارے لیے بہت اہم ہے۔
ہم سعودی عرب یا خطے کے کسی اور ملک کی جانب سے تعزیری مضمرات کا سامنا نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے ارکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی اشیا کو برآمد کرنے سے پہلے ان کی اچھی طریقے سے جانچ کر لیا کریں۔ بھارت کے مسالا جات بورڈ کا کہنا ہے۔
کہ سرخ مرچ ملک کے لیے غیرملکی زرمبادلہ کمانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے اور اپریل سے نومبر 2013 کے درمیان میں بھارت نے 181500 ٹن سرخ مرچیں برآمد کی تھیں اور ان سے تیس لاکھ ڈالرز زر مبادلہ کمایا تھا۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے یکم مئی کو یورپی یونین نے بھارت سے الفانسو آم اور چار سبزیوں کی درآمد پر پابندی لگا دی تھی۔ تنظیم کی پلانٹ ہیلتھ سے متعلق کمیٹی نے یہ فیصلہ 2013 کے دوران بھارت سے پھلوں اور سبزیوں کی 207 کھیپوں میں کیڑے مار ادویہ کے موجود زائد المقدار اثرات کے پیش نظر کیا تھا۔