امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) نائن الیون انکوائری کمیشن کے سربراہ ٹامس کین کا کہنا ہے امریکا میں پیش آئے واقعات میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ملا۔
ان کا کہنا تھا کہ طیاروں کے حملے کو روکا جا سکتا تھا۔ خیال رہے کہ سعودی حکومت نے امریکا کے 11 ستمبر کے دہشت گرد حملوں سے متعلق خفیہ دستاویزات منظرعام پر لانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
سعودی عرب کا کہنا ہے کہ اس نے 11 ستمبر کے معاملے پر ہمیشہ شفافیت پرزوردیا ہے، توقع ہے کہ خفیہ دستاویزات سامنے آنے سے سعودی عرب کے خلاف بے بنیاد الزامات ہمیشہ کے لیے ختم ہوجائیں گے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے حال ہی میں 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے حملوں سے متعلق خفیہ دستاویزات جاری کرنےکا حکم دیا ہے۔
امریکی صدر نے حکومتی تحقیقات کی خفیہ دستاویزات اگلے 6 ماہ میں جاری کرنےکے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔