سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ جوہری مذاکرات میں سنجیدگی سے شامل ہو اور کشیدگی کو بڑھانے سے گریز کرے اور خطے کی سلامتی اور استحکام کو مزید کشیدگی کا نشانہ نہ بنائے۔
یہ بات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل سعودی عرب کے سفیر عبد اللہ بن یحییٰ المعلمی نے ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران کہی۔
سعودی عرب نے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے اور ایرانی جوہری تنصیبات کی نگرانی بڑھانےکے اقدامات پر عمل درآمد کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کو مضبوط اور طویل تر عزم کے ساتھ معاہدے پر پہنچنے پر زور دیا۔
سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک ایران کے جوہری پروگرام سمیت علاقائی سلامتی اور استحکام کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ایرانی سازشوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
جمعرات کی شام امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل کینتھ مک کینزی نے خبردار کیا ہے کہ ایران بارودی سرنگیں بچھالنے اور حوثیوں کا استعمال کرکے آبنائے ہرمز اور باب المندب کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کررہا ہے تاکہ ان عالمی بندرگاہوں کو متاثر کرکے عالمی معیشت کو متاثر کیا جاسکے۔
جنرل میک کینزی نے پینٹاگان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ آبنائے ہرمز میں بارودی سرنگوں کے مسئلے اور اس خطے میں ایران کی مداخلت کے بارے میں بڑی تشویش پائی جاتی ہے۔ ایران حوثیوں کو استعمال کرکے باب المندب کو بند کرسکتا ہے۔