لندن (جیوڈیسک) ایک رپورٹ میں اعتراف کیا ہے کہ حال ہی میں یمن میں حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر’’زلزال 3‘‘ نامی جن میزائلوں سے حملہ کیا تھا وہ ایرانی ساختہ تھے۔
ایرانی خبر رساں ادارے کی جانب سے یہ اعتراف ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ایرانی حکومت یمن میں باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی کی خبروں کی تردید کرتی رہی ہے۔ اگرچہ تہران کی جانب سے یمن میں آئینی حکومت کا تختہ الٹنے والی حوثی ملیشیا کی بھرپور حمایت کی جا رہی ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’’ ایس پی اے‘‘ کے مطابق اتوار کو سعودی فوج نے یمن سے داغے گئے دو بیلسٹک میزائل نجران اور مآرب کی فضاء میں تباہ کردیے تھے۔
رپورٹ کے مطابق یہ دونوں میزائل یمن کے حوثی باغیوں اور صالح ملیشیا کی طرف سے سعودی عرب پر داغے گئے تھے۔ تاہم انہیں ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی تباہ کردیا گیا تھا۔ ایرانی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی شہر نجران پر داغے گئے میزائل ’’زلزال 3‘‘ ایرانی ساختہ تھے۔
خیال رہے کہ گذشتہ مئی میں امریکی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ایک اسلحہ بردار بحری جہاز پکڑا ہے جسے مبینہ طور پر ایران کی جانب سے یمن کے حوثیوں کے لیے بھیجا گیا تھا۔