سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی موجودگی میں سعودی عرب اور عراق نے 5 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
بدھ کے روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ریاض پہنچنے پر عراق کے وزیر اعظم کا شاندار استقبال کیا جہاں انہوں نے دونوں ممالک کے مابین حالیہ پیشرفتوں کے علاوہ تعاون بڑھانے اور خطے کے مسائل پر بات چیت کی۔
دونوں ممالک کے مابین کوآرڈینیشن کونسل کی سطح پر ملاقاتیں کی گئیں اور دونوںرہ نمائوں کی موجودگی میں مالی ، تجارتی ، معاشی ، ثقافتی اور ابلاغی شعبوں میں 5 معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
سعودی قیادت اور عراقی وفد کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دونوں ملکوں کے سرحدی معاملات اور بند سرحدی گذرگاہوں کو کھولنے پر بھی بات چیت کی گئی۔
مصطفیٰ الکاظمی نے “ٹویٹر” کے توسط سے کہا کہ اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنا اور خطے کے ممالک کے مابین باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
قبل ازیں عراق میں سعودی عرب کے سفیر عبدالعزیز الشمری نے کہا تھا عراقی وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی بدھ کو مُملکت کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔ ان کا یہ دورہ موجودہ وقت اور حالات کے اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس دورے کے دوران عراقی وزیراعظم اہم نوعیت کے سیاسی، سیکیورٹی اور اقتصادی مسائل پر سعودی قیادت سے بات کریں گے۔ اس کے علاوہ کئی شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے معاہدوں کی بھی منظوری دی جائے گی۔
العربیہ اور اس کے برادر ٹی وی چینل الحدث سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ عراقی وزیراعظم سعودی عرب کے ساتھ مزید سرحدی گذرگاہیں کھولنا اور ‘عرعر’ گذرگاہ کو چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے کے خواہاں ہیں۔ عراقی وزیراعظم بین الاقوامی اہمیت کے حامل ایک ایک فٹ بال اسٹیم کو خادم الحرمین الشریفین کو ہدیہ کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کی قیادت میں رابطہ کونسل کی تیاریوں کے لیے ملاقاتیں جاری ہیں۔