ریاض (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب میں ملازمتوں کے نئے قانون کے نفاذ کے ساتھ پرانا کفیل والا نظام ازخود ختم ہو گیا۔
سعودی عرب میں ملازمتوں کے لیے ’’کفالہ نظام‘‘ ختم کرکے نیا قانون نافذ کردیا گیا ہے۔ اب غیر ملکی ملازمین جب چاہئیں ملازمت اپنی مرضی سے تبدیل کرسکتے ہیں یعنی اب غیر ملکی ملازمین کفیکل کے زیر اثر نہیں رہیں گے۔
ملازمتوں کے اس سہہ نکاتی نظام میں آجر اور اجیر کے حقوق کا تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے۔ کوئی بھی غیر ملکی ملازم جب چاہے ملازمت تبدیل کرسکے گا جس کے لیے کفیل کے اثر رسوخ ختم کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی ملازمین اس قانون کے تحت نہ صرف ایک محکمے سے دوسرے محکمے میں ٹرانسفر ہوسکتے ہیں بلکہ انہیں زائد اوقات کار اور کم تنخواہوں جیسے مسائل سے بھی چھٹکارہ مل جائے گا۔تنخواہ بھی کفیل کی مرضی سے نہیں بلکہ صلاحیت اور تجربے کی بنیاد پر ہوگی۔
اس قانون سے ایک بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ غیر ملکی ملازمین ایمرجنسی کی صورت میں اپنے ملک تعطیلات پر جا سکتے ہیں اور اس کے لیے انہیں کفیل کی اجازت لینا نہیں ہوگی بلکہ یہ سہولت لیبر لاز کے تحت حاصل ہو گی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں اس وقت کم وبیش 80 لاکھ اور 44 ہزار غیر ملکی ملازمین کام کر رہے ہیں جو براہ راست اس نئے قانون سے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں۔