الریاض (جیوڈیسک) خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ مملکت اسلامی شریعت کی پاسداری کررہی ہے اور اس نے اعتدال پسندی اور رواداری کی اقدار اختیار کی ہیں۔
وہ سوموار کے روز الریاض میں سعودی شوریٰ کونسل کے ساتویں اجلاس کے افتتاح کے موقع پر تقریر کررہے تھے۔انھوں نے اپنی تقریر میں حالاتِ حاضرہ کے مختلف امور کے بارے میں گفتگو کی ہے۔انھوں نے تیل کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی پالیسی تیل پیدا کرنے والے دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون اور رابطے پر مبنی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سعود ی شہری مملکت کی ترقی میں ایک بنیادی قوت ِ محرکہ کی حیثیت رکھتے ہیں اور ترقیاتی منصوبے اطمینان بخش شرح سے اپنے اہداف حاصل کررہے ہیں۔
شاہ سلمان نے یہ بھی کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان انسانی وسائل کی ترقی اور نئی نسل کو آنے والے دور کے لیے تیار کرنے پر اپنی توجہ مرکوز کررہے ہیں۔
انھوں نے خطے میں دہشت گردی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب انتہا پسندی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا اور خطے میں ترقیاتی عمل کی حمایت کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جب تک فلسطینیوں کو ان کے حقوق نہیں مل جاتے ،اس وقت تک فلسطینی کاز سعودی عرب کی اولین ترجیح رہے گا ۔
یمن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب کی اس بحران میں شرکت کوئی انتخاب نہیں تھا بلکہ حوثی ملیشیا سے نمٹنے کے لیے یہ ایک فرض تھا ۔