جنیوا (جیوڈیسک) سعودی عرب نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں اور بالخصوص محاصرہ زدہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی قابض فوج کی جارحانہ کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
جنیوا میں سعودی عرب کے سفیر ڈاکٹر عبدالعزیز الواصل نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قابض فوج نے نہتے شہریوں کے خلاف طاقت کا بے مہابا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں 2018ء کے آخر تک 183 فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوگئے تھے۔
وہ غزہ پٹی میں انسانی حقوق کونسل کے ایک تحقیقاتی کمیشن کی اسرائیل کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور فلسطینی مظاہرین کے خلاف تشدد آمیز کارروائیوں کے بارے میں تحقیقاتی رپورٹ پر بحث میں حصہ لے رہے تھے۔انھوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی ان جارحانہ کارروائیوں کو رکوائے اور ان جرائم کے ذمے داروں کا احتساب کرے۔
سعودی سفیر نے کہا کہ اسرائیلی قابض فورسز کی فلسطینی عوام کے خلاف گذشتہ کئی عشر وں سے بلا روک ٹوک جارحانہ تشدد آمیز کارروائیاں جاری ہیں اور اگر اس کو روکا نہیں جاتا تو وہ استثنا کی پالیسی کے تحت عالمی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے کونسل کی تمام سفارشات کی تائید کی ہے ۔بالخصوص اس نے حقائق اکٹھا کرنے والے کمشنوں کی سفارشات پر عمل درآمد سے اتفاق کیا ہے۔اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کو انسانی حقوق کے ضمن میں اپنے اپنے حصے کی ذمے داریوں کو پورا کرنا چاہیے اور جنیوا کنونشن کی دفعہ ایک تحت بین الاقوامی قانون کی پاسداری کو یقینی بنانا چاہیے۔