سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے اختیار کردہ احتیاطی تدابیر کی وجہ سے گذشتہ تین ماہ کے دوران میں نزلے اور زکام کے کیسوں کی تعداد میں 98 فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔
سعودی عرب کے وزیر صحت توفیق الربیعہ نے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ ’’حفظانِ صحت کی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کے نتیجے میں گذشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں نزلے اور زکام کے کیسوں کی تعداد میں 98 فی صد سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے۔‘‘
سعودی عرب نے کرونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مارچ سے سخت احتیاطی تدابیر کا نفاذ کیا ہے؛مملکت میں عوامی مقامات پر چہرے پر ماسک پہننے کی پابندی ہے۔سعودی حکومت نے وَبا کےآغازمیں سفری پابندیاں عاید کردی تھیں اور لوگوں کو باہمی میل ملاپ میں سماجی فاصلہ اختیار کرنے کا پابند بنایا تھا۔
ان پابندیوں کے نتیجے میں مملکت میں موسمی نزلے اور زکام کو پھیلنے سے روکنے میں بھی مدد ملی ہے۔نزلہ ، زکام بھی کرونا وائرس کی طرح متاثرہ شخص کے کھانسنے یا تھوک سے گرنے والے ذرّات کے آنکھ ، مُنھ یا ناک کے ذریعے نظامِ تنفس میں جانے سے پھیلتا ہے۔
دریں اثناء سعودی عرب کی وزارتِ صحت نے گذشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے 249 نئے کیسوں کی تشخیص کی اطلاع دی ہے اور 12 مریض وفات پا گئے ہیں۔اب مملکت میں کروناوائرس کے کل کیسوں کی تعداد 357872 ہوگئی ہے۔ان میں سے 5919 مریض وفات پاچکے ہیں۔
وزارتِ صحت نے بدھ کو بتایا ہے کہ اس وقت مملکت میں کووِڈ-19 کے فعال کیسوں کی تعداد 4440 ہے، ان میں سے 632 کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے اور وہ مختلف اسپتالوں میں زیرِعلاج ہیں۔حالیہ ہفتوں میں کووِڈ-19 کا شکار ہونے والے مزید 337 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔اب تن درست ہونے والے کل مریضوں کی تعداد 347513 ہوگئی ہے۔