سعودی عرب (جیوڈیسک) سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں سات افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں،متعدد زخمی ہو گئے ہیں اور بیسیوں سیلاب میں گِھر کررہ گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق تین سعودی شہری بیشہ میں شدید بارشوں کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے ہیں۔ دو افراد بھا میں مارے گئے ہیں اور دو تارک وطن القنفذہ شہر طوفان برق وباراں کے دوران بجلی گرنے سے جاں بحق ہوئے ہیں۔
سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں بیسیوں مکان تباہ ہوگئے ہیں یا سیلابی ریلوں میں بہ گئے ہیں۔ سڑکیں زیر آب آگئی ہیں اور کئی گاڑیاں الٹ گئی ہیں۔ملک کے مختلف شہروں میں نکاسی آب کا نظام بھی درہم برہم ہو کررہ گیا ہے۔
صوبہ مکہ میں واقع القنفذہ گورنری میں بارش سے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں اور جدہ اور جازان کو ملانے والی بین الاقوامی شاہراہ کے مختلف حصے بھی سیلاب میں بہ گئے ہیں۔بیشہ شہر میں مسلسل تین گھنٹے تک بارش ہوئی ہے جس کے دوران ٹریفک حادثات میں تین افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔
وادی حوران میں سیلاب سے آرار کی جانب جانے والی شاہراہ ٹوٹ پھوٹ گئی ہے۔ محکمہ ٹریفک نے شہریوں اور تارکین وطن کو خبردار کیا ہے کہ وہ بارش کے دوران گھروں سے باہر سفر سے گریز کریں۔پولیس کا کہنا ہے کہ بارش سے شاہراہوں پر پھسلن سے مختلف جگہوں پر حادثات پیش آئے ہیں لیکن ان میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ کوئی شخص شدید زخمی ہوا ہے۔
تہامہ میں جامعہ شاہ خالد کے خواتین کیمپس اور محایل عسیر اور القریٰ گورنری میں بارشوں اور سیلاب کے بعد اسکولوں میں تدریسی سرگرمیاں معطل کردی گئی ہیں اور محکمہ تعلیم نے طلبہ کو تاحکم ثانی گھروں ہی میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔
محکمہ شہری دفاع نے وادیِ سیول میں پانی میں گھر جانے والے اسکولوں سے متعدد اساتذہ کو نکالا ہے اور انھیں ان کے گھروں میں منتقل کیا ہے۔ جازان کے شمال میں واقع شہر الضرب میں بارشوں کے نتیجے میں متعدد مکان منہدم ہوگئے ہیں اور شہر میں بجلی بھی منقطع ہو گئی ہے۔