نیویارک (جیوڈیسک) سعودی عرب نے مہاجرین کے لیے مزید ساڑھے سات کروڑ ڈالرز کی امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔یہ امدادی رقم بین الاقوامی تنظیموں کے ذریعے تقسیم کی جائے گی۔
سعودی ولی عہد، وزیر داخلہ اور نائب وزیراعظم شہزادہ محمد بن نایف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اکہترویں سالانہ اجلاس سے خطاب میں مملکت کی جانب سے یہ اضافی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ اسلام کی بنیادی تعلیمات کے مطابق انسانی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے کوشاں رہا ہے۔
انھوں نے عالمی رہ نماؤں کے اجتماع میں بتایا کہ ”سعودی عرب نے گذشتہ چار عشروں کے دوران میں انسانی امداد کی مد میں 139 ارب ڈالرز دیے ہیں۔
شہزاد نایف نے کہا:”سعودی مملکت میں پچیس لاکھ کے لگ بھگ شامی شہری مقیم ہیں۔ان کے ساتھ مہاجروں ایسا سلوک نہیں کیا جا رہا ہے اور نہ انھیں مہاجر کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے بلکہ مملکت نے ان کے وقار کا تحفظ کیا ہے اور انھیں نقل وحرکت کی مکمل آزادی دے کر ان کا تحفظ کیا ہے۔سعودی عرب میں رہنے کے خواہاں ہزاروں شامیوں کو اقامتی اجازت نامے دیے گئے ہیں۔
انھوں نے شامی مہاجرین کے حوالے سے مزید بتایا کہ ”سعودی مملکت نے انھیں لیبر مارکیٹ تک رسائی دی ہے اور انھیں صحت اور تعلیم کی سہولتیں مفت مہیا کی جارہی ہیں۔
ایک لاکھ اکتالیس ہزار سے زیادہ شامی بچے تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ان خدمات کے علاوہ سعودی عرب ہمسایہ ممالک میں مقیم لاکھوں شامی مہاجرین کے لیے بھی امداد مہیا کر رہا ہے۔