ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے کثیرالاشاعت اخبار’ جمہوریت’ نے انقرہ کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کے نتائج پر روشنی ڈالتے ہوئے لکھا ہے کہ سال 2019ء کے دوران ترکی کی معیشت کو سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بگاڑنے کے نتیجے میں تین ارب ڈالرکا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
اخبار نے ترک ٹھیکیدار یونین کے چیئرمین مدحت یعنی قون کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ترکی اور سعودی عرب کے درمیان جاری سرد مہری کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ میں ہمارے سرمایہ کاروں کو تین ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2017ء اور 2018ء کے دوران ترک سرمایہ کاروں اور ٹھیکیداروں کو دو ارب 10 کروڑ ڈالر اور سال 2019ء کے دوران تین ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ سال 2019ء کے دوران ترک سرمایہ کاروں کو 50 کروڑ 59 لاکھ ڈالر کا مجموعی خسارہ ہوا جب رواں سال کے پہلے نو ماہ میں خسارے کا تخمینہ 21 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔
ینی قون کا کہنا ہے کہ سعودعرب کے ٹھیکیدار مختلف منصوبوں پر کاموں کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہیں جبکہ ترکی کا نمبر چھٹا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترک ٹھیکیداروں نے مشرق وسطیٰ میں مجموعی طور پر دو ہزار 111 منصوبوں پر 10 ارب 70 کروڑ ڈالر سرمایہ کار کر رکھی ہے۔