ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب میں ایک ہی دن ہونے والے تین خود کش دھماکوں نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ سعودی میڈیا کے مطابق مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے قریب سیکیورٹی چیک پوسٹ پر خودکش حملہ کیا گیا۔ حملے میں چار سیکیورٹی اہلکاروں سمیت چھ افراد جاں بحق ہو گئے۔
مشرقی شہر قطیف میں دو حملہ آوروں نے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی۔ روکنے پر حملہ آوروں نے خود کو اڑا لیا۔ دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اس سے پہلے جدہ میں دوپہر تقریباً سوا دو بجے امریکی سفارتخانے کے قریب دھماکہ ہوا۔ یہ بھی خود کش دھماکہ تھا جس میں ابتدائی طور پر 2 اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دھماکہ ایک اسپتال کی پارکنگ میں ہوا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق خود کش حملہ آور کی عمر تیس سال کے قریب تھی۔
سعودی وزارتِ داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کو ڈاکٹر سلیمان فقیہ اسپتال کے باہر کھڑی گاڑی میں بیٹھے شخص پر شک پیدا ہوا۔ جب محافظ گاڑی کے قریب پہنچے تو اس میں بیٹھے شخص نے اسپتال کی پارکنگ کے اندر اپنی خود کش بیلٹ سے خود کو اڑا دیا۔
وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف، اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے سعودی عرب میں ہونے والے ان خود کش حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کرب کی اس گھڑی میں سعودی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔ سعودی عرب میں پاکستانی سفیر منظور الحق کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں تمام پاکستانی خیریت سے ہیں۔