سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کی وزارتِ داخلہ نے سفری پابندی کی زد میں آنے والے ممالک سے مکمل ویکسین لگوانے والے تارکین وطن کوبراہِ راست داخلے کی اجازت دے دی ہے اور اس ضمن میں نئی رہ نما ہدایات جاری کردی ہیں۔
وزارت داخلہ کے اس نئے فیصلہ کاصرف ان غیر ملکیوں پر اطلاق ہوگا جن کے پاس مملکت کا کارآمد رہائشی اجازت نامہ (اقامہ) ہے، وہ سعودی عرب سے کرونا وائرس کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے کے بعد بیرون ملک گئے تھے اور ان کے پاس مملکت میں دوبارہ داخلے کے ویزے ہیں۔
اس وقت سفری پابندی کا سامنا کرنے والے ممالک میں بھارت، پاکستان، انڈونیشیا، مصر، ترکی، ارجنٹائن، برازیل، جنوبی افریقا، متحدہ عرب امارات، ایتھوپیا، ویت نام، افغانستان اور لبنان شامل ہیں۔سعودی وزارت خارجہ نے ان ممالک کے سفارت خانوں کو نئے حکم سے متعلق مراسلے جاری کردیے ہیں۔
وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ حکام نے اس سے پہلے سعودی شہریوں کےعلاوہ سفری پابندی کا سامنا کرنے والے ممالک سے غیرملکی سفارت کاروں، ہیلتھ پریکٹیشنروں اوران کے اہل خانہ کو براہ راست داخلے کی اجازت دی تھی اور دوسرے تمام افراد کو مملکت میں داخلے سے قبل کسی تیسرے ملک میں 14 دن تک قرنطین میں رہنے کی ضرورت ہوتی تھی۔
الریاض میں پاکستانی سفارت خانے نے ویکسین لگوانے والے شہریوں کو پاکستان سے سعودی عرب کے براہ راست سفر کی اجازت دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔اس نے ایک بیان میں اس دانش مندانہ فیصلے پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے ہزاروں پاکستانی تارکینِ وطن کو فائدہ پہنچے گا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد 15مارچ 2020ء سے تمام بین الاقوامی پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی تھیں اور17مئی 2021ء کو ایک سال کے بعد بین الاقوامی پروازوں کی معطلی ختم کردی تھی لیکن کرونا وائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر20 ممالک سے پروازوں کی سعودی عرب میں آمد پر پابندی برقرار رکھی تھی۔
نیزوزارتِ داخلہ نے 3 فروری سے کرونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات کے تحت 20 ممالک سے تارکین وطن کا مملکت میں داخلہ بھی معطل کردیا تھا۔البتہ اس اقدام سے سعودی شہریوں کےعلاوہ غیر ملکی سفارت کاروں، ہیلتھ پریکٹیشنروں اور ان کے اہل خانہ کو مستثنیٰ قراردیا گیا تھا۔
جن ممالک کے شہریوں یا وہاں سے آنے والے مسافروں کو سعودی عرب میں داخلے کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا،ان میں ارجنٹائن، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، بھارت، پاکستان، برازیل، پرتگال، ترکی، جنوبی افریقا، لبنان،مصر، جرمنی، امریکا، جاپان، آئرلینڈ، اٹلی، برطانیہ، سویڈن، سوئس کنفیڈریشن اور فرانس شامل ہیں۔