سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے امریکی ہم منصب انتونی بلینکن سے ملاقات کی ہے اور ان سے سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تزویراتی اور تاریخی تعلقات کو مضبوط بنانے، دوطرفہ تعاون اور مشترکہ ہم آہنگی کے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
جرمنی میں میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر ہونے والی اس ملاقات انھوں نے یمن اوراس کے عوام کے خلاف حوثی دہشت گرد ملیشیا کے حملوں کو روکنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو مربوط بنانے کے طریقوں پر بات چیت کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ حوثی یمن میں جاری بحران کے سیاسی حل میں خلل ڈال رہے ہیں۔ فریقین نے حوثیوں کے شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملوں کوروکنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو مستحکم کرنے کی اہمیت پرزوردیا۔
سعودی پریس ایجنسی(ایس پی اے)کے مطابق انھوں نے شہری ڈھانچے ،اقتصادی تنصیبات اور بین الاقوامی جہازرانی کو حوثیوں سے درپیش خطرے کے بارے میں بات چیت کی ہے۔
دونوں فریقوں نے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پرہونے والی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔انھوں نے دونوں دوست ممالک کی جانب سے مشرقِ اوسط میں سلامتی اوراستحکام کو مضبوط بنانے اور خطے اور دنیا میں امن کوششوں کا جائزہ لیا ہے۔
سعودی وزیر اور ان کے امریکی ہم منصب نے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ہونے والی پیش رفت اور ان کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں خیالات کے تبادلے کے علاوہ ایران کے جوہری پروگرام اور اس سلسلے میں ویانا میں جاری مذاکرات پر بھی گفتگو کی ہے۔
بلینکن نے بعد میں اپنے ٹویٹراکاؤنٹ پر کہا کہ انھوں نے سعودی وزیر خارجہ سے توانائی کی سلامتی اور یمن میں خطرات سے نمٹنے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔