اسلام آباد (جیوڈیسک) مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے ساتھ تعلقات میں توازن لانا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف مئی یا جون میں ایران کا دورہ بھی کریں گے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حالیہ چند ماہ میں پاکستان اور سعودی عرب کے فوجی اور حکومتی اکابرین نے ایک دوسرے کے ممالک کے کئی دورے کیے ہیں۔ دونوں ملکوں کاسب سے بڑا مقصد مسلم امہ کا اتحاد ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات بہتر ہوں۔ شام سے متعلق ایک سوال پر سرتاج عزیز نے کہاکہ موجودہ حالات میں دمشق سے متعلق کوئی مخصوص معاہدہ نہیں ہے۔
دنیا کے تمام ملکوں کی کوشش ہوتی ہے کہ ان کے ہتھیار فروخت ہوں۔ دنیا بھر میں اسلحہ مل رہا ہے۔ سعودی عرب کے لیے اسلحہ خریدنا مشکل نہیں۔ پاکستان سعودی عرب کو چھوٹے ہتھیار اور جنگی طیارے فروخت کرنے کی کوشش کر رہاہے۔ یہ ایسی بات نہیں جس پرشک کیا جائے کہ پتا نہیں پاکستان اس کی کیا قیمت دے رہا ہے؟ پتا نہیں اس کا کیا مطلب ہے۔