صنعا (جیوڈیسک) یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کا آپریشن چوتھے روز بھی جاری ہے، اب تک 68 افراد ہلاک اور 452 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، سعودی شاہ سلمان نے یمن میں امن و استحکام کے قیام تک فوجی کارروائی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ، ادھر باغیوں کے متعدد گروہوں میں بغاوت کی اطلاعات ہیں۔
یمن کے حوثی باغیوں کے خلاف سعودی طیاروں کی بمباری چھوتھے روز بھی جاری ہے۔ دارالحکومت صنعا میں باغیوں کے ہیڈ کوارٹرز پر بمباری میں 15 جنگجو ہلاک اور 18 زخمی ہوئے۔ عدن سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق باغیوں نے شہر کے ہوائی اڈے پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔ یمنی شہر صدا میں باغیوں کے متعدد اسلحہ ڈپو تباہ کر دیئے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شہر تعز حوثی باغیوں کے گروہوں میں بغاوت کی اطلاعات ہیں۔ سابق صدر علی عبداللہ صالح کے حامی جنگجوؤں نے عدن کی جانب پیش قدمی سے انکار کر دیا ہے۔
آپریشن میں اب تک 68 افراد ہلاک اور 452 افراد زخمی ہو چکے ہیں میڈٰیا رپورٹس کے مطابق بمباری میں سابق صدر علی عبداللہ صالح کا بیٹا بھی زخمی ہوا ۔ یمن میں سرگرم شدت پسند تنظیم انصاراللہ نے عراقی سرحد کے قریبی علاقے رازیح سے سعودی عرب کے 40 فوجیوں کو یرغمال بنانے کا دعویٰ کیا ہے تاہم سعودی عرب کی جانب سے معاملے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔
ملک میں خانہ جنگی کے باعث متعدد مقامات پر لوٹ مار کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ سعودی عرب نے خصوصی آپریشن کے ذریعے مختلف ممالک کے 86 سفیروں سمیت اقوام متحدہ کے عملے کو سمندری راستے سے نکال لیا ہے۔ سعودی شاہ سلمان نے یمن میں امن و استحکام کے قیام تک فوجی کارروائی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ یمنی صدر عبدالربو منصور ہادی نے حوثی باغیوں کو ایرانی کٹھ پتلیاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں انارکی کا ذمہ دار ایران ہے۔