سعودی عرب (جیوڈیسک) سعودی عرب کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق حوثی باغیوں کے ایک راکٹ حملے میں کم از کم سات افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
راکٹ حملہ یمن سرحد کے قریب واقع جنوبی شہر نجران کے صنعتی علاقے میں کیا۔ اس حملے میں چار سعودی شہری اور تین غیرملکی ہلاک ہوئے ہیں۔
اس سے قبل یمن کے دارالحکومت صنعا کے علاقے نہم میں مقامی افراد نے بتایا تھا کہ سعودی عرب کی قیادت میں قائم اتحاد کی جانب سے ایک مقامی حوثی رہنما کے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔ مقامی افراد کے مطابق وہ رہنما اس وقت گھر پر موجود نہیں تھا لیکن اس حملے میں اس کے والد سمیت خاندان کے آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔
سعودی عرب نے اتحادی افواج کے ہمراہ مارچ 2015 میں یمن میں موجود حوثی باغیوں کے خلاف جنگ کا آغاز کیا تھا۔
یمن میں سعودی اتحاد کی جانب شروع کی جانے والی کارروائیوں کے آغاز سے اب تک سعودی عرب کی سرزمین پر نجران میں ہونے والے حالیہ حملے میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سعودی عرب نے اتحادی افواج کے ہمراہ مارچ 2015 میں یمن میں موجود حوثی باغیوں کے خلاف جنگ کا آغاز کیا تھا۔
ایک مقامی شخص نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم پریشان ہیں لیکن خوفزدہ نہیں ہیں۔‘ خیال رہے کہ نجران کو اس سے پہلے بھی حوثی باغیوں کی جانب سے نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
واضح رہے کہ یمن میں جنگ سے آغاز سے لے کر اب تک سعودی عرب کے جنوبی علاقوں میں حوثی باغیوں کے حملوں سے 100 سے زائد شہری اور اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے توسط سے فریقین کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کے خاتمے کے بعد سرحدی علاقوں میں ایک بار پھر لڑائی میں شدت دیکھی گئی ہے۔
گذشتہ ہفتے بھی دو سعودی عرب کی سرحد کے اندر ایک راکٹ حملے میں دو شہری ہلاک ہوگئے تھے۔