اسلام آباد (جیوڈیسک) دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب نے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف لڑائی میں اتحاد کا حصہ بننے کے لئے پاکستان سے رابطہ کیا ہے۔
تسنیم اسلم نے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستان سے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف لڑائی میں اتحاد کا حصہ بننے کے لئے باضابطہ رابطہ اور تعاون کی درخواست کی ہے جس پر غور کیا جارہا ہے، یمن میں پاکستانی سفارت خانے اورعوام کو الرٹ کردیا ہے تاہم وہاں سفارت خانہ بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے، اس کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کے عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت کا استعمال کرتے ہوئے کریں گے، وہاں علیحدگی پسند تحریک نہیں بلکہ حق خود ارادیت کی جدوجہد چل رہی ہے۔
کشمیری عوام کو پاکستان سے خاص لگاؤ ہے۔ یوم پاکستان کے موقع پر مقبوضہ وادی کے عوام کی جانب سے قومی پرچم لہرانے اور ترانہ پڑھنے پر حریت رہنما آسیہ اندرانی پر مقدمے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیری عوام کو آزادی اظہار کی کس قدر پابندی ہے۔ بھارت کی جانب سے ان کی گرفتاری انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
تسنیم اسلم نے مزید کہا کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کو کئی برس گزر گئے لیکن اس واقعے کے متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر اور اس کے مجرم بھارت میں آزاد پھر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کے صدر پاکستان کا جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے۔
تاہم ان کے دورے کی تاریخوں کا حتمی تعین کیا جارہا ہے۔ چین کے صدر کے دورے کے موقع پر دو طرفہ باہمی تعلقات کےعلاوہ خطے اور بین الاقوامی معاملات میں مشترکہ مفادات بھی زیر غور آئیں گے اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدے بھی طے پائیں گے جس سے پاک چین تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔