یمن (جیوڈیسک) سعودی عرب کی بارڈر سیکیورٹی فورسز نے یمن کی سرحد کے قریب دو اہم کارروائیوں کے دوران یمنی باغیوں کے حملوں کی تازہ کوششیں ناکام بنا دیں۔
جمعرات کے روز سعودی عرب کی بارڈر فورسز نے توپ خانے سے سرحد قریب جنگجوؤں کو لانے والی دو گاڑیوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دونوں گاڑیاں تباہ اور ان پر سوار مںحرف سابق صدر علی صالح کی وفادار ملیشیا کے کئی جنگجو ہلاک ہوگئے۔ ایک دوسری کارروائی میں سعودی فورسز نے سرحد کے قریب حوثیوں کی ایک کمین گاہ پر حملہ کرکے جبل الدود کی طرف بڑھنے والے حوثیوں کو ہلاک کر دیا۔
گذشتہ روز الموسم کے مقام پر سعودی عرب کے اپاچی ہیلی کاپٹروں اور توپ خانے سے کیے گئے حملوں کے بعد حالات قدرے پرسکون رہے۔ الموسم میں سعودی سرحدی فورسز نے حوثیوں اور مںحرف سابق صدر کے وفاداروں کی سرحد کے قریب سرگرمیوں کی نشاندہی کے بعد انہیں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں دسیوں جنگجو ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
ادھر سعودی عرب کی بحریہ نے المخا بندرگاہ کی طرف بڑھنے والی حوثیوں کی دو کشتیوں کو نشانہ بنا کر تباہ کردیا۔ اطلاعات کے مطابق حوثیوں کی کشتیاں راڈار اور 12.7 ملی میٹر دھانے والی مشین گن سے لیس تھیں اور ایک کشتی سے سمندر میں ایک راکٹ بھی فائر کیا گیا۔ تاہم سعودی فوج نے اپاچی ہیلی کاپٹر کی مدد سے عالمی سمندری حدود کی طرف بڑھنے والی دونوں کشتیوں کو تباہ کر دیا۔
قبل ازیں بدھ کے روز حرض محاذ پر متعین مںحرف سابق صدر کے ایک سینیر افسر بریگیڈیئر جنرل محمد عبدالرحمان الخالد کی ہلاکت کے بعد اسے دفن کردیا گیا۔ جنرل الخالد باغیوں کی بارڈر فورسز کے دوسرے بریگیڈ کا کمانڈر تھا۔