ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کی جانب پیش قدمی کی اطلاعات پر سعودی سرحد سے یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بھاری شیلنگ کی گئی ہے۔ سعودی فوجی ترجمان کہتے ہیں کہ یمن پر حملے روکنے کا مطالبہ کرنے والے پہلے حوثی باغیو ں کو روکیں۔
سعودی اتحادی فوج کے لڑاکا طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں سابق صدر عبداللہ صالح کے حامی فوجیوں اور حوثی باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، لڑاکا طیاروں کا خصوصی ہدف ارحب گورنری میں باغیوں کے مراکز بیان کئے جاتے ہیں۔
اتحادی لڑاکا طیاروں نے گولا بارود کے ڈپو، گاڑیوں اور میزائلوں کو نشانہ بنایا گیا۔ دھر عدن میں مقامی قبائلیوں نے بندرگاہ پر گیس ٹرمنل کے قریب واقع ایک آرمی بیس کیمپ پر قبضہ کرلیا ہے،، گیس بندرگاہ کی حفاظت کے لیے آرمی کی دو بریگیڈ تعینات کی گئی تھیں۔
تاہم مقامی قبائلیوں کی پیش قدمی کے بعد فوجیں اس کیمپ کو خالی کر گئیں۔سعودی فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد عسیری کا کہنا ہے کہ یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے پہلے حوثی باغیوں کو نہتے یمنی عوام کے خلاف کاروائیوں سے باز رکھیں۔
یمن میں حوثی باغیوں کا خاتمہ کرکے ہی دم لیں گے ،جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ حملوں کا مقصد عدن میں باغیوں کو سپلائی پہنچنے سے روکنا ہے، فضائی حملوں سے اس مقصد میں کافی حد تک کامیابی ہوئی ہے ۔ باغیوں کی نقل و حرکت کو بڑی حد تک محدود کر دیا گیا ہے۔